ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

اداروں کی نجکاری کا عمل ملک کے لیے سکیورٹی رسک قرار،واپڈا کی نج کاری کو مسترد کر دیا گیا

datetime 23  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) سابق چیئرمین سینیٹ اورپاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماسینیٹر میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری کا عمل ملک کے لیے سکیورٹی رسک ہے ۔حکومت نے اپنے سہولت کاروں کو کنسٹرکشن کے شعبے میں این آر او دیا ہے ۔عمران خان ملک کی بجائے اپنے اے ٹی ایمز کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں

۔ملک میں آئی ایم ایف کا ایجنڈا چلنے نہیں دیا جائے گا ۔بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے عمل کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں ۔حکومت کے اس اقدام کے خلاف ہر حد تک جائیںگے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں مختلف مزدور تنظیموں کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔رضا ربانی نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں دو روپے کے اضافے کی مذمت کرتے ہیں۔محنت کشوں کا مطالبہ ہے کہ اس اضافے کو واپس لیا جائے۔اس سے قبل پیٹرول کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا تھا۔جب پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے۔انہوںنے کہا کہ کورونا وبا میں موجودہ حکومت نے بڑے سرمایہ داروں اور اپنے حواریوں کو این آر او دیا ہے۔کنسٹرکشن انڈسٹری کو مزید چھ ماہ کی چھوٹ دے دی گئی ہے ۔بڑے سرمایہ داروں کو ہر قسم کی سہولت دی جارہی ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ تمام اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے۔یہ عمل آگے چل کر نیشنل سیکورٹی رسک بھی بن سکتا ہے۔آئی ایم ایف کے معاہدے کا کسی بھی علم نہیں ہے۔نجکاری سے پہلے مشترکہ مفادات کونسل مسئلہ لے جایا جانا چاہیے۔سپریم کورٹ نے پاکستان اسٹیل مل کے کیس میں واضح طور پر کہا ہے کہ معاملہ سی سی آئی میں جانا لازمی ہے۔اس وقت جو بھی

نجکاری کی جارہی ہے وہ غیر آئینی ہے۔ٹریڈ یونینز کی تمام سرگرمیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔پاکستان کا محنت کش آج کی حکومت سے پوچھتا ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل کو کس طرح گروی رکھوایا گیا۔پاکستان کا جہاز ملائشیا میں کیسے قبضے میں آیا ۔اس حوالے سے وزیروں اور مینجمنٹ سے کیوں نہیں پوچھا گیا ۔انہوں نے

کہا کہ اسٹیل مل میں پانچ ہزار سے زائد مزدوروں کو نکالا گیا ہے ۔دنیا میں کہیں بھی یوٹیلیٹی اداروں کی نجکاری نہیں ہوتی ہے ۔آپ نے کے الیکٹرک کی نجکاری کی۔آپ اپنے اے ٹی ایم کے اکاؤنٹس میں پیسہ بھیج رہے ہیں۔اس ایشو کو پارلیمان ، سینٹ میں پہلے بھی اٹھایااور آئندہ بھی اٹھائیںگے ۔ہم واضح طور پر اس حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں آئی ایم ایف یا کسی اور ملک کا ایجنڈا نہیں چلنے دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں میاں رضا

ربانی نے کہا کہ جنہوں نے ادارے تباہ کیے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔اگر کسی سول نے یہ کام کیا ہوتا تو اب تک نیب کی جیل میں ہوتا ۔اس کو ضمانت بھی نہیں ملتی۔ان اداروں میں سیاسی تقرریاں نہیں ہوئی ہیں۔اس موقع پر آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے عبداللطیف نظامانی نے کہا کہ واپڈا کے ایک لاکھ تیس ہزار کارکنان سے مذاکرات کیے جائیں اور واپڈا سمیت تمام قومی اداروں سے نج کاری کے عمل کو یکسر ختم کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…