جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

اداروں کی نجکاری کا عمل ملک کے لیے سکیورٹی رسک قرار،واپڈا کی نج کاری کو مسترد کر دیا گیا

datetime 23  جنوری‬‮  2021 |

کراچی (این این آئی) سابق چیئرمین سینیٹ اورپاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماسینیٹر میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری کا عمل ملک کے لیے سکیورٹی رسک ہے ۔حکومت نے اپنے سہولت کاروں کو کنسٹرکشن کے شعبے میں این آر او دیا ہے ۔عمران خان ملک کی بجائے اپنے اے ٹی ایمز کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں

۔ملک میں آئی ایم ایف کا ایجنڈا چلنے نہیں دیا جائے گا ۔بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے عمل کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں ۔حکومت کے اس اقدام کے خلاف ہر حد تک جائیںگے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں مختلف مزدور تنظیموں کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔رضا ربانی نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں دو روپے کے اضافے کی مذمت کرتے ہیں۔محنت کشوں کا مطالبہ ہے کہ اس اضافے کو واپس لیا جائے۔اس سے قبل پیٹرول کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا تھا۔جب پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے۔انہوںنے کہا کہ کورونا وبا میں موجودہ حکومت نے بڑے سرمایہ داروں اور اپنے حواریوں کو این آر او دیا ہے۔کنسٹرکشن انڈسٹری کو مزید چھ ماہ کی چھوٹ دے دی گئی ہے ۔بڑے سرمایہ داروں کو ہر قسم کی سہولت دی جارہی ہے۔رضا ربانی نے کہا کہ تمام اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے۔یہ عمل آگے چل کر نیشنل سیکورٹی رسک بھی بن سکتا ہے۔آئی ایم ایف کے معاہدے کا کسی بھی علم نہیں ہے۔نجکاری سے پہلے مشترکہ مفادات کونسل مسئلہ لے جایا جانا چاہیے۔سپریم کورٹ نے پاکستان اسٹیل مل کے کیس میں واضح طور پر کہا ہے کہ معاملہ سی سی آئی میں جانا لازمی ہے۔اس وقت جو بھی

نجکاری کی جارہی ہے وہ غیر آئینی ہے۔ٹریڈ یونینز کی تمام سرگرمیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔پاکستان کا محنت کش آج کی حکومت سے پوچھتا ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل کو کس طرح گروی رکھوایا گیا۔پاکستان کا جہاز ملائشیا میں کیسے قبضے میں آیا ۔اس حوالے سے وزیروں اور مینجمنٹ سے کیوں نہیں پوچھا گیا ۔انہوں نے

کہا کہ اسٹیل مل میں پانچ ہزار سے زائد مزدوروں کو نکالا گیا ہے ۔دنیا میں کہیں بھی یوٹیلیٹی اداروں کی نجکاری نہیں ہوتی ہے ۔آپ نے کے الیکٹرک کی نجکاری کی۔آپ اپنے اے ٹی ایم کے اکاؤنٹس میں پیسہ بھیج رہے ہیں۔اس ایشو کو پارلیمان ، سینٹ میں پہلے بھی اٹھایااور آئندہ بھی اٹھائیںگے ۔ہم واضح طور پر اس حکومت کو تنبیہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں آئی ایم ایف یا کسی اور ملک کا ایجنڈا نہیں چلنے دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں میاں رضا

ربانی نے کہا کہ جنہوں نے ادارے تباہ کیے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔اگر کسی سول نے یہ کام کیا ہوتا تو اب تک نیب کی جیل میں ہوتا ۔اس کو ضمانت بھی نہیں ملتی۔ان اداروں میں سیاسی تقرریاں نہیں ہوئی ہیں۔اس موقع پر آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے عبداللطیف نظامانی نے کہا کہ واپڈا کے ایک لاکھ تیس ہزار کارکنان سے مذاکرات کیے جائیں اور واپڈا سمیت تمام قومی اداروں سے نج کاری کے عمل کو یکسر ختم کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…