کراچی(این این آئی)جمعیت علمائے اسلام اور اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ہم نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے، ہمیں الیکشن سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، یہ حکومت ایک ایجنڈے کے تحت لائی گئی ہے، فوج ایک ناگزیر ادارہ ہے، ہم ان کو آئینی طور پر
سپورٹ کریں گے اور فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔خصوصی گفتگوکرتے ہوئے مولانافضل الرحمن نے کہاکہ ہم آئین کی پاسداری کی پاداش میں ہم پر حملے کئے گئے، ہم مدارس کے طلبا کو قومی دھارے میں شامل کر رہے ہیں تو لوگ پریشان ہیں اور اس سے منع کر رہے ہیں۔ہم نے ٹی ٹی پی کی سپلائی لائن کو روک کر ثابت کیا کہ ہم محبِ وطن پاکستانی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کی جنگ تہذیبوں کی جنگ ہے، ہم نے بے خوف ہو کر حکمت اور دانائی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عمران خان یہودیوں کا ایجنٹ ہے جسے لانے کے لیے یہودیوں نے 15 سال محنت کی ہے، عمران خان کے متعلق یہ باتیں ان کے نمائندے خود تسلیم کرتے ہیں۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہاکہ فلسطین اور بیت المقدس پر قبضہ ہوا ہے جبکہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2018 کے بعد جمعیت علمائے اسلام نے تنہا 14 ملین مارچ کیئے، یہ حکومت ایک ایجنڈے کے تحت لائی گئی ہے ،جس کا مقصد پاکستان کو خطے میں تنہا کرنا ہے۔ دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی کا باپ بھی تسلیم نہیں کرسکے گا، فلسطینی بھائیوں کو واضح پیغام دیتا ہوں کہ پاکستانی قوم خون کے
آخری قطرے تک آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے،جب تک فلسطین اور مسجد اقصی کو یہودیوں کے پنجے سے آزادی نہیں ملتی پاکستان اور دنیا کا کوئی مسلمان خاموش نہیں بیٹھے گا،امریکی صدرجوبائیڈن بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کریں،پانچ فروری کو راولپنڈی میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے،عمران خان کو الیکشن کے لیے پیسہ دو دشمن ملکوں سے آیا،اسرائیلیوں نے بھی اس فنڈ میں حصہ ڈالا،جو کچھ کرلو میری آواز کرہ ارض کے کونے کونے تک پہنچ چکی ہے۔