لاہور(این این آئی)ملک میں بین الاقوامی کرکٹ سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز نے دنیا کے نامور اور معروف براڈکاسٹرز کو پاکستان کرکٹ کی طرف متوجہ کردیا ہے، جنہوں نے سال 2023 تک کے لیے ایچ بی ایل پی ایس ایل اور پاکستان میں ہونے والی دوطرفہ ہوم سیریز کے میڈیا رائٹس حاصل
کرنے شروع کردئیے ہیں،افریقی ریجن کے معروف اسپورٹس نیٹ ورک، سپر اسپورٹس، کے بعد اب پی سی بی نے شمالی امریکہ، کیرئبین، نیوزی لینڈ اور یوکیمیں میڈیا رائٹس کے لیے نئی پارٹنرشپ قائم کرلی ہیں،اس نئی شراکت داری کے بعد اب پاکستان کرکٹ فینزدنیا بھر میں قومی کرکٹ ٹیم کے مقابلے دیکھ سکیں گے۔ لہٰذا اب شمالی امریکہ میں موجود کرکٹ فینز وِلو ٹی وی، کیرئبین میں فلو اسپورٹس ، یو کے میں اسکائے اسپورٹس اور نیوزی لینڈمیں اسکائے نیوزی لینڈ پر پاکستان کرکٹ کی نشریات دیکھی جاسکیں گے اس سلسلے میں آسٹریلیا، جنوبی ایشیا (پاکستان کے علاوہ) اور مڈل ایسٹ میں ممکنہ نشریاتی اداروں کے ساتھ بات چیت جاری ہے ، اور اس سلسلے میں مکمل تفصیلات مناسب وقت پر جاری کردی جائیں گی۔پی سی بی نے اپنے انٹرنیشنل میڈیا رائٹس کنسلٹنٹ کولگن باؤر کے تعاون سے مارکیٹ کابغور جائزہ لیا ، اس دوران مارکیٹ میں موجود براڈکاسٹرز کے معیار کو جانچا گیا۔آئندہ تین سالوں میں ایچ بی پی ایس ایل 2021،
2022 اور 2023 کے ساتھ درج ذیل ہوم سیریز کی میزبانی پاکستان کو کرنی ہے ،سال 2021 میں پاکستان کو جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی میزبانی کرنی ہے،سال 2022 میں پاکستان کو آسٹریلیا،انگلینڈ اور نیوزی لینڈکی میزبانی کرنی ہے،سال 2023 کے
ایف ٹی پی ابھی کنفرم ہونا باقی ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کاکہنا ہے کہ کوویڈ 19 کے باوجود یہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک دلچسپ وقت ہے،انٹرنیشنل کرکٹ کی پاکستان میں واپسی سے بڑے اور نامور اسپورٹس نیٹ ورک پاکستان کرکٹ کی طرف متوجہ ہوئے اور
یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے نیٹ ورک پر پاکستان کرکٹ کے میچز کو نشر کرنے کے خواہشمند ہیں۔وسیم خان نے کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ کے لیے بہت بڑا کارنامہ ہے کہ ہم دنیا کے معروف اسپورٹس براڈکاسٹرزکے ساتھ پارٹنرشپ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں کیونکہ اس سے دنیا بھر میں
موجود کرکٹ فینز کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے میچز کی کوریج ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے ایک واضح اور جامع حکمت عملی کے ساتھ میڈیا رائٹس سے متعلق پارٹنرشپ کی ہیں، ایچ بی ایل پی ایس ایل 2023 تک دنیا کے بڑے اور معروف کرکٹرز پاکستان میں کرکٹ کھیلنے آرہے ہیں
اور یہی وجہ ہے کہ دنیا کے نامور براڈکاسٹرز ان لمحات کی کوریج کرنا چاہتے ہیں۔وسیم خان نے کہا کہ دنیا کے معروف براڈکاسٹرز کی پاکستان کرکٹ کی کوریج کے لیے دلچسپی ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کرکٹ دنیا کے لیے ایک پرکشش پراڈکٹ ہے اور ہم اپنے پراڈکٹ کو مزید بہتر
بنانا چاہتے ہیں۔اسکائے اسپورٹس کے ڈائریکٹر کرکٹ برائن ہینڈرسن کاکہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے شروع ہونے والی پاکستان کرکٹ کے ساتھ اس پارٹنرشپ پر وہ بہت خوش ہیں، اس شراکت داری کے ذریعے انہیں ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ اور انگلینڈ کی مینز اور ویمنز کرکٹ
ٹیموں کے دورہ پاکستان کی کوریج کابھی موقع ملے گا۔انہوں نے کہا کہ اس اعلان سے اسکائے اسپورٹس سال 2021 میں بھی اپنے ناظرین کے لیے کرکٹ کی بلاتعطل نشریات جاری رکھے گا۔اسکائے نیوزی لینڈ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر صوفی میلونی کا کہنا ہے کہ ہم اسکائے اسپورٹس کی
ایک شاندار کرکٹ لائن اپ میں پاکستان کرکٹ کا اضافہ کرنے پر بہت خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے صارفین بہترین کرکٹ مقابلے دیکھنا چاہتے ہیں اورہمیں خوشی ہے کہ ہمیں دوہزار اکیس اور اس کے بعد پاکستان کرکٹ کی کوریج کی اجازت مل گئی ہے۔وِلو ٹی وی کے ایس وی پی آپریشن
ٹوڈ مائیر کا کہنا ہے کہ وِلو ٹی وی کا مقصد امریکہ اور کینیڈا میں موجود کرکٹ فینز کو کرکٹ کی کوریج فراہم کرنا ہے اور انہیں خوشی ہے کہ وہ یہاں موجود فینز کو اب ایچ بی ایل پی ایس ایل سمیت پاکستان کرکٹ کی کوریج بھی فراہم کرسکیں گے۔ڈائریکٹر انٹرٹینمنٹ نیٹ ورکس اینڈ میڈیا آپریشنز
مائیکل لوک ٹونگ کا کہنا ہے کہ فلو اسپورٹس پاکستان کرکٹ کے ساتھ اس نئے معاہدے پر بہت خوش ہیں، معاہدے کے مطابق ہم کیرئبین میں ایچ بی ایل پی ایس ایل اور پاکستان کے ہوم میچز نشر کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس خطے میں پاکستان کرکٹ کی بہت پذیرائی کی جاتی ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ہم پاکستان کرکٹ کے ساتھ پارٹنرشپ کررہے ہیں۔