بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

چیئرمین سینٹ انتخابات میں انتہائی سخت ٹاکرا موجودہ صورتحال نے حکومت کی نیندیں اڑ ا دیں

datetime 18  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینٹ چیئرمین انتخابات کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔ 100 ارکان پر مشتمل سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 1 ووٹ کی برتری حاصل ہوسکتی ہے۔روزنامہ جنگ میں طارق بٹ اپنے تجزیے میں لکھتے ہیں کہ مارچ میں

ہونے والے سینٹ انتخابات کے اعدادوشمار کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی اور ان کی اتحادی جماعتوں کے لیے یہ سخت مقابلہ ہوسکتا ہے کہ وہ اپنا چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکیں۔ کسی بھی طریقہ کار سے اگر دو ووٹ بھی ادھر ادھر ہوئے تو اپوزیشن بھی چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکتی ہے۔ اگر حکومت اور اپوزیشن جماعتیں اپنے عددی الیکٹورل کالج کے لحاظ سے سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں تو کسی کے لیے بھی اپنا چیئرمین منتخب کرنا آسان نہیں ہوگا۔ 100 ارکان پر مشتمل سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 1 ووٹ کی برتری حاصل ہوسکتی ہے۔ لیکن خفیہ ووٹنگ میں اگر کسی رکن نے ووٹ مخالف کو دیا تو اعدادوشمار مختلف بھی ہوسکتے ہیں۔ اوپن بیلٹ میں ایسا ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے طریقہ کار میں بیلٹ پیپرز پر ووٹرز کا نام لکھا ہوتا ہے۔ تاہم، ووٹنگ کے طریقہ کار پر حتمی فیصلہ ابھی سپریم کورٹ سے آنا باقی ہے۔ جیسے جیسے انتخابات کا وقت قریب آتا جارہا ہے۔ اتحادی جماعتیں چیئرمین کے

عہدے کے لیے اپنے نام بھجوارہی ہیں۔ موجودہ چیئرمین سینٹ جو کہ کامیابی سے تین سال سے اس عہدے پر ہیں ان کے دوبارہ منتخب ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی حکمران اتحاد کو ان کا نام بھجوائے گی۔ اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ یہ عہدہ بلوچستان سے کے پاس ہی رہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی اپنی جماعت سے پہلی مرتبہ کسی کو چیئرمین سینٹ بنانے کی خواہاں ہے۔ وہ یہ موقع گنوانا نہیں چاہتی۔ اس حوالے سے سیف اللہ نیازی ممکنہ امیدوار ہوسکتے ہیں۔ سینٹ انتخابات میں سب سے زیادہ مستفید ہونے والی جماعت پی ٹی آئی ہوگی جس کی وجہ پنجاب، خیبر پختون خوا اور سندھ اسمبلیوں میں ان کی پوزیشن ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…