اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے متعلق ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی ناراضی پر ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ اس بارے میں سینئر صحافی اعزاز سید نے بتایا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے حالیہ انٹرویو میں ایک معنی خیز تبصرہ کیا، جو ان کے دل کی کیفیت کی عکاسی کرتا ہے۔
اعزاز سید کے مطابق، انٹرویو کے دوران جب کیپٹن صفدر سے یہ سوال کیا گیا کہ وہ پہلے مریم نواز کی گاڑی چلاتے تھے، لیکن اب ایسا کیوں نہیں ہوتا؟ تو کیپٹن صفدر نے جواب میں کہا: “پہلے جب میں مریم نواز کی گاڑی چلاتا تھا تو وہ ایک نظریے کی گاڑی تھی، ایک رہنما کی سواری تھی، لیکن اب اس گاڑی کو چلانے والے کئی اور لوگ آ چکے ہیں۔” اس بیان کو صحافی نے ان کی ناراضی کا اشارہ قرار دیا۔اس سے قبل بھی کیپٹن صفدر مریم نواز کی قیادت پر مختلف مواقع پر اپنی رائے دے چکے ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی اہلیہ نے پنجاب کو ایسے آراستہ کیا ہے جیسے کسی دلہن کو سنوارا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز صرف پنجاب کی وزیر اعلیٰ ہی نہیں بلکہ خیبر پختونخوا کی بہو بھی ہیں۔کیپٹن صفدر نے خیبر پختونخوا کی صورت حال پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں 11 برسوں میں کوئی بڑا ترقیاتی منصوبہ، اسپتال یا یونیورسٹی نہیں بنی۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی موجودہ حالت کو بہتر بنانے کے لیے شہباز شریف جیسی انتظامی سوچ اور مریم نواز جیسی انتھک محنت درکار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جیسے دیانتدار رہنما چالیس سال میں نہیں دیکھے، جو چاہتے ہیں کہ تعلیم و صحت عام ہو اور نوجوان ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسے کارنامے انجام دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں اگر نواز شریف کے ترقیاتی منصوبے نکال دیے جائیں تو کچھ باقی نہیں رہتا۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کی طویل حکومت نے صوبے کو پسماندگی میں دھکیل دیا ہے اور اب وہاں کے عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مزید پسماندگی چاہتے ہیں یا ترقی اور خوشحالی کی راہ اپنانا چاہتے ہیں۔کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ نعرے لگانے اور غلیلیں اٹھا کر مرکز پر حملہ کرنے والے عوام کی خدمت نہیں کر سکتے۔