اوفا(نیوزڈیسک)ایک ایسے وقت میں جب پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدگی کی انتہا کو چھو رہے ہیں، ممالک کے وزرائے اعظم کو ایک بار پھر قریب آنے کا موقع ملا ہے۔ روس کے شہر اوفا میں برکس کانفرنس کے موقع پر نوازشریف اور نریندر مودی کا آمنا سامنا ہوا اور دونوں کے درمیان خوشگوار جملوں کا تبادلہ بھی ہوا تاہم باضابطہ ملاقات آج ہوگی۔ نواز شریف اور نریندر مودی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا باعث بننے والے معاملات پر بات چیت ہوگی۔ نواز شریف کی جانب سے پاکستان میں بھارتی مداخلت اور دہشتگردوں کی امداد کا معاملہ اٹھائے جانے کا بھی امکان ہے۔ روسی شہر اوفا پہنچنے کے بعد بھارتی میڈیا سے انتہائی مختصر گفتگو میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ نریندر مودی سے ملاقات کے بعد ہی کچھ کہہ سکیں گے۔ خیال رہے کہ نریندر مودی حکومت بننے کے بعد پاکستان نے حسب سابق دوستی کا ہاتھ بڑھایا لیکن بھارت حالات کو معمول پر لانے کی راہ میں روڑے اٹکاتا رہا ہے۔ سرحد پار سے مذاکرات کا سلسلہ منقطع ہونے اور کنٹرول لائن پر حالیہ کشیدگی کے تناظر میں بھی دونوں وزرائے کی ملاقات کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔