اسلام آباد (آن لائن)مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے پی ڈی ایم کے جلسو ں میں اپنے خطاب پر غیر اعلانیہ پابندی لگانے پر خاموش احتجاج کیا ہے تاہم مصلحتاً وہ سرعام اس حوالے سے بات نہیں کررہے البتہ مریم نواز کے بنوں اور مالاکنڈ کے جلسوں میں نہ جانے کی بڑی وجہ بھی میاں نواز شریف کے خطاب پر پابندی ہے
کیونکہ اسے مریم نواز نے بھی پسند نہیں کیا لیکن پی ڈی ایم کا اتحاد برقرار رکھنے کے لئے مسلم لیگ (ن) کی قیادت اس کو معاملے کو اتنا نہیں اچھال رہی۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم قیادت نے نواز شریف کے خطاب پر غیر اعلانیہ پابندی لگا دی اس لئے نوازشریف کی خواہش کے باوجود مالاکنڈ اور بنوں جلسوں سے خطاب نہ کرسکے،غیر اعلانیہ پابندی نواز شریف کے اعلی فوجی افسران کے نام نہ لینے کی شرط نہ ماننے پر لگائی گئی،نوازشریف نے اس پابندی کے خلاف مولانا فضل الرحمن اور آصف زرداری سے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے جس پر آصف زرداری نے نواز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ آپ بھی ہماری طرح سلیکٹرز یا اسٹیبلشمنٹ کے الفاظ استعمال کریں،براہ راست اعلی فوجی افسران کے نام لینے سے عوام میں ہماری پذیرائی نہیں ہوتی تاہم نواز شریف نے مولانا اور آصف زرداری کا موقف ماننے سے انکارکردیا جس کے بعد پی ڈی ایم نے نواز شریف کے خطاب پر غیر اعلانیہ پابندی لگا دی ہے اس پابندی کے فیصلے پر پی ڈی ایم کی اکثریت نے حمایت کی ہے،پی ڈی ایم کی اکثریت بھی اعلی فوجی قیادت کے نام لینے کی حامی نہیں،ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے اتحاد برقرار رکھنے اور مصلحت کے تحت نواز شریف نے اب اس معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔