منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

نواز شریف کو معلوم ہو گیا تھا کہ وہ اور نئے آرمی چیف زیادہ تر معاملات پر مختلف نقطہ نظر رکھتے ہیں، سابق آرمی چیف کے بھائی شجاع نواز کی کتاب میں نواز شریف کے بارے حیرت انگیز انکشافات

datetime 3  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) شجاع نواز اپنی کتاب کراس سورڈ، پاکستان اٹس آرمی اینڈ دی وار وِد اِن میں اپنے بھائی سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز اور نواز شریف کا ایک قصہ بیان کیا ہے، انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا کہ نواز شریف کو معلوم ہو گیا تھا کہ زیادہ تر معاملات میں نئے آرمی چیف اور وہ مختلف نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ کاروباری گھرانے میں پرورش پانے کی وجہ سے شریف کچھ

لو کچھ دو کی پالیسی پر یقین رکھتے تھے۔ان کے او ر ان کے والد کے نزدیک ذاتی تعلقات بے حد اہمیت کے حامل تھے، شجاع نواز نے لکھا کہ شریف فیملی نے آغاز ہی میں نئے آرمی چیف کے لیے ایک دعوت کا اہتمام کیا، اس دعوت میں میاں شریف اپنے دونوں بیٹوں میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ آکر بیٹھے اور پنجابی زبان میں آرمی چیف سے کہا، یہ دونوں تمہارے چھوٹے بھائی ہیں اگر یہ کوئی بد تمیزی کریں تو مجھے بتانا، میں انہیں ٹھیک کروں گا، شجاع نوازنے لکھا کہ جنرل آصف نواز اس غیر رسمی رویے کے عادی نہیں تھے اور شاید انہیں تھوڑا برا محسوس ہوا ہو۔ بعد میں وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے اہتمام کردہ ناشتوں پر بھی وہ خاموشی ہی اختیار کرتے اور یہ دعوتیں بھی ان کے درمیان اعتماد سازی پیدا نہ کر سکیں۔اس موقع پرنواز شریف نے دوسرے ہتھکنڈوں کے ساتھ ساتھ اپنے خاندانی اور قبائلی تعلقات کا استعمال کرتے ہوئے فوج میں دوسرے جرنیلوں سے روابط بڑھا کر انہیں تیار کرنا شروع کر دیا۔ان کی جانب سے لاہور کور کمانڈر کے بھائی کو صنعتی یونٹ کا منافع بخش لائسنس بھی دیا گیا، جس پر نئے آرمی چیف کی طرف سے ان کور کمانڈر کو طلب کر سرزنش بھی کی گئی، شجاع نواز نے لکھا کہ نواز شریف نے نہ صرف آرمی چیف بلکہ فوج کے سینئر اہلکاروں کو بھی رشوت دینے کی کوشش کی، آرمی چیف جنرل آصف نواز کو یہ رپورٹس بھی موصول ہوئیں کہ

وزیراعظم نواز شریف نے کچھ جرنیلوں کو بی ایم ڈبلیو بطور تحفہ دی ہیں، یہ سب جنرل آصف نواز کے لئے خطرے کی گھنٹی کے مترادف تھا، شجاع نواز نے لکھا کہ ایک دن شہباز شریف بی ایم ڈبلیو کی چابی لئے آرمی چیف کے پاس آئے اور کہا کہ ابا جی نے آپ کے لئے بطور تحفہ بھیجی ہے

لیکن جنرل آصف نواز نے انکار کر دیا۔مری میں بھی میاں نواز شریف نے آرمی چیف کو بی ایم ڈبلیو کی چابی تھمانے کی کوشش کی لیکن انہوں نے شکریہ کے ساتھ چابی انہیں واپس کر دی اور کہا کہ میرے پاس جو ہے میں اس پر بہت خوش ہوں۔ سلیوٹ کیا اور وہاں سے روانہ ہو گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…