راولپنڈی (آن لائن) سپریم کونسل آف آل پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشنز نے تعلیمی اداروں کو کھولنے کی مرحلہ وار تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے پھر اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ہم اپنے موقف سے بالکل پیچھے نہیں ہٹیں گے۔اور 11 جنوری کو ہر صورت ملک بھر کیتمام تعلیمی ادارے کھول دیں گے۔سپریم کونسل آج راولپنڈی پریس کلب میں بین ا لصوبائی وزرا ء تعلیم کے
اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر ردعمل دے گی۔ یہ بات سپریم کونسل کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمدافضل بابر اور ابرار احمد خان نے ایک ہنگامی اجلاس کے موقع پر کی۔اجلاس میں سپریم کونسل آف آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشنز کے ممبران چوہدری ناصر محمود، حافظ محمد بشارت، صابر رحمن بنگش، انعام الدین قریشی، راجہ جاوید، ملک عمران، چوہدری ایاز، چوہدری عمران، عبدالوحید اور سعید عباسی اجلاس میں شریک ہوئے۔ شرکائے اجلاس نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا کہ جب گورنمنٹ نے خود تعلیمی اداروں کو 11 جنوری کو کھولنے کا اعلان کیا تھا تو اب اس اعلان سے پیچھے کیوں ہٹ رہے ہیں۔مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کی کسی بھی تجویز کو ہم مسترد کرتے ہیں۔اس سلسلہ میں سپریم کونسل سے تعلق رکھنے والی تمام تنظیمیں کل راولپنڈی پریس کلب میں 4 جنوری کے حکومتی اعلامیہ کے ردعمل کے طور پر اپنا بیان جاری کریں گے۔ اور خصوصی اعلان بھی کریں گے۔ شرکائے اجلاس نے اس بات پر پھر زور دیا کے تعلیمی اداروں کو کھولنیکے حوالے سے محکمہ صحت کی مشاورت سے کیوں مشروط کیا جا رہا ہے۔کیا پاکستان میں دیگر شعبہ جات محکمہ صحت کی مشاورت سے کھلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم حکومت کے کسی ایسے فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے جس سے تعلیمی نظام کی مزید تباہی اور بربادی ہو۔ہم حکومت سے کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے اس لیے بہتری اسی میں ہے کہ وہ ہمیں 11 جنوری کو تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دے۔ نجی تعلیمی اداروں نے جس طرح اس سے پہلے کورونا ایس او پیز پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا ہے وہ اب بھی کریں گے۔