لاہور (آن لائن) تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کے سربراہ اور تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے یوکے سے ریلیز کی جانے والی فلم ”دی لیڈی آف ہیون“ کے بارے میں ردّعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے متنازعہ فلم ”دی لیڈی آف ہیون“ قرآن مجید کی قطعیت، رسول اکرم ﷺ کی عظمت اور دین اسلام کی صداقت پر ایسا حملہ ہے کہ جس کے
نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ اس فلم میں حضرت محمد مصطفی ﷺ اور حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طرف منسوب آوازیں سنائی گئی ہیں جو کہ توہین رسالت ﷺ اور توہین سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہے۔ من گھڑت باتوں سے خلفائے راشدین رضی اللہ تعالیٰ عنہم و دیگر اصحاب رسول ﷺ کے مقدس کردار کو معاذ اللہ نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس گستاخانہ فلم کے پیچھے مغربی اسلام دشمن قوتیں ہیں اور یہ گستاخانہ خاکوں کے مذموم سلسلہ کی ہی ایک کڑی ہے۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس فلم کا مواد تیار کرنے والا شخص ”یاسر الحبیب“ مبینہ طور پر ایک فرقے کا مذہبی سکالر ہے اور ایک فرقے کے کئی سکالر اس اسلام دشمن فلم کی بھر پور حمایت کر رہے ہیں اور اس کو چلانے اور دیکھنے والوں کو حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعاعنہا کی محبت و عقیدت قرار دے ہیں۔ نیز یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جو یہ فلم دیکھے گا اور پھیلائے گا، حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اس سے خوش ہوں گی اور اس کی حاجات پوری کریں گی۔ اگر اس فلم کے کلپ سوشل میڈیا پر چل گئے تو پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ بھڑک اٹھے گی۔ مملکت خداداد پاکستان کے ماضی کے فرقہ وارانہ فسادات کے زخم ابھی تک پوری طرح بھر نہیں سکے۔ سیکورٹی فورسز نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اس فرقہ وارانہ آگ کو بجھانے میں کردار ادا کیا ہے۔ اسی آگ کو پھر بھڑکانے کے لیے مغرب نے ایک نیا فتنہ تیار کیا ہے۔ حکومت پاکستان ملک میں سوشل میڈیا پر اس کے کسی بھی کلپ کو وائرل ہونے سے سختی سے روکے اور اس فلم کو بند کروا کر اسے بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔