اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نئی نویلی دلہن شادی کے اگلے روز اجتماعی زیادتی کاشکار۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخوپورہ میں رکشہ سوار فیملی کو اغوا کر کے 18سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ گزشتہ دنوں منظر عام پر آیا تھا۔شیخوپورہ پولیس کے ترجمان کے مطابق
رکشے میں 5 مرد اور 2 خواتین سوار تھیں۔ ورثا کا کہنا تھا کہ مسلح ملزمان نے رکشے کو روک کر 18 سالہ لڑکی کو اتارا، جبکہ 2 ملزمان نے لڑکی کو کھیتوں میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔اس واقعے سے متعلق اب مزید دل دہلا دینے والی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔بتایا گیا کہ مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی ایک روز قبل شادی ہوئی تھی۔لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر تین ملزمان نے زیادتی کی۔دلہن شادی کے ایک روز بعد ایلان والے گائوں میں اپنے والدین کے گھر سے اپنی ساس اور تین رشتہ داروں کے ہمراہ رکشے پر واپس آ رہی تھی۔جب رکشہ موٹروے پر انڈر پاس سے گزرا تو ماسک پہنے تین افراد نے انہیں روکا اور رکشے میں سوار افراد سے موبائل فون اور زیورات چھیننے کے بعد دلہن کے ساتھ زیادتی کی۔بعدازاں ملزمان نے خاتون کو موبائل واپس کر دیا جب کہ رقم اور زیورات لے کر فرار ہو گئے۔فاروق آباد صدر پولیس نے اس مقدمے میں چار ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔دوسری جانب ڈی ایچ کیو کے ڈاکٹر امان اللہ نے کہا کہ مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی مذکورہ لڑکی کا ڈی ایچ کیو ہسپتال میں میڈیکل کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ زیادتی کے کوئی آثار نظر نہیں آئے ، البتہ نمونے مزید تحقیق کے لیے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے۔