وہ ناشتہ کر رہی تھی مگر اس کی نظر امی پر جمی ہوئی تھی، ادھر امی ذرا  سی غافل ہوئی ادھر اس نے ایک روٹی لپٹ کر اپنی پتلون کی جیب میں ڈال لی ،وہ سمجھتی تھی کہ امی کو خبر نہیں ہوئی مگر وہ یہ۔۔۔

26  دسمبر‬‮  2020

وہ ناشتہ کر رھی تھی۔ مگر اس کی نظر امی پر جمی ھوئی تھی۔ ادھر امی ذرا سی غافل ھوئی۔ ادھر اس نے ایک روٹی لپٹ کر اپنی پتلون کی جیب میں ڈال لی۔ وہ سمجھتی تھی کہ امی کو خبر نہیں ہوئی مگر وہ یہ بات نہیں جانتی تھی کہ ماؤں کو ہر بات کی خبر ہوتی ہے۔ وہ سکول جانے کے لئے گھر سے باہر نکلی اور پھر تعاقب شروع ھو گیا۔ تعاقب کرنے والا ایک آدمی تھا۔ وہ اپنے تعاقب سے

بے خبر کندھوں پر سکول بیگ لٹکائے اچھلتی کودتی چلی جا رہی تھی۔ جب وہ سکول پہنچی تودعا شروع ہو چکی تھی۔ وہ بھاگ کر دعا میں شامل ہو گئی۔ بھاگنے کی وجہ سے روٹی سرک کر اس کی جیب میں سے باہر جھانکنے لگی۔ اس کی سہیلیاں یہ منظر دیکھ کر مسکرانے لگیں مگر وہ اپنا سر جھکائے، آنکھیں بند کئے پورےانہماک سے جانے کس کے لئے دعا مانگ رھی تھی۔ تعاقب کرنے والا اوٹ میں چھپا اس کی ایک ایک حرکت پر نظر رکھے ھوئے تھا ۔دعا کے بعد وہ اپنی کلاس میں آ گئی ۔باقی وقت پڑھنے لکھنے میں گزرا مگر اس نے روٹی نہیں کھائی۔ گھنٹی بجنے کے ساتھ ہی سکول سے چھٹی کا اعلان ہوا۔ تمام بچے باہر کی طرف لپکے۔ اب وہ بھی اپنے گھر کی طرف روانہ ہوئی۔ مگر اس بار اس نے اپنا راستہ بدل لیا تھا۔ تعاقب کرنے والا اب بھی تعاقب جاری رکھے ہوئے تھا ۔پھر اس نے دیکھا ۔وہ بچی ایک جھونپڑی کے سامنے رکی ۔جھونپڑی کے باہر ایک بچہ منتظر نگاھوں سے اس کی طرف دیکھ رہا تھا۔ اس بچی نے اپنی پتلون کی جیب میں سے روٹی نکال کر اس بچے کے حوالے کر دی۔ بچے کی آنکھیں جگمگانے لگیں ۔اب وہ بے صبری سے نوالے چبا رہا تھا۔ بچی آگے بڑھ گئی۔ مگر تعاقب کرنے والے کے پاؤں پتھر ھو چکے تھے۔ وہ آوازوں کی باز گشت سن رہا تھا۔ لگتا ھے کہ اپنی منی بیمار ھے۔ کیوں کیا ھوا؟ اس کے پیٹ میں کیڑے ہیں۔ ناشتہ کرنے کے باوجود ایک روٹی اپنے ساتھ سکول لے کر جاتی ہے۔ وہ بھی چوری سے، یہ اس کی بیوی تھی۔ کیا آپ کی بیٹی گھر سے کھانا کھا کر نہیں آتی؟ کیوں!کیا ھوا؟ روزانہ اس کی جیب میں ایک روٹی ہوتی ھے یہ کلاس ٹیچر تھی وہ جب اپنے گھر میں داخل ھوا۔ تو اس کے کندھے جھکے ھوئے تھے۔ ابو جی! ابو جی! کہتے ھوئے منی اس کی گود میں سوار ھو گئی۔ کچھ پتا چلا اس کی بیوی نے پوچھا؟ ہاں! پیٹ میں کیڑا نہیں ھے۔ درد دل کا مرض ھے۔ ابو کا دل بھر آیا ۔منی کچھ سمجھ نہیں پائی تھی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…