پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

صحافی کے سوال ”جب آپ جلسے کر رہے تھے وزیراعظم اپنے کتوں سے کھیل رہے تھے“ بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف کے وزراء کو کتوں سے تشبیہ دیدی

datetime 15  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہے جو کسی کی والدہ کی موت پر بھی سیاست کر رہی ہے ہم اس سیاست کی مذمت کرتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ انسانیت کی جو لکیر ہوتی ہے اس سے ہم نیچے نہ گریں، اس موقع پر بلاول بھٹو سے سوال کیا گیا کہ آپ ایک طرف بہت بڑا جلسہ کر رہے تھے دوسری جانب وزیراعظم اپنے کتوں سے

کھیل رہے تھے انہیں ذرا بھی پرواہ نہیں تھی، جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کو وزیراعظم کے جو وزیر ہیں ان کے بارے میں اس طرح بات نہیں کرنی چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں میں اہلیت نہیں کہ ملک چلا سکیں، ناجائز حکمرانوں میں سچ سننے کا حوصلہ نہیں۔ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں لیکن حکومت میں اہلیت نہیں وہ ملک چلا سکیں، قائد حزب اختلاف شہبازشریف اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ دونوں کو جیل میں ڈالا گیا ہے، ان پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا، صرف ذاتی عناد کی بناء پر دونوں کو جیل میں رکھا جارہا ہے۔جمہوریت اور پارلیمان میں حل اپوزیشن اور حکومت دونوں کی رائے اور مفاہمت سے نکالا جاتا ہے،عمران خان نے پہلے دن سے کہا کہ وہ پی ٹی آئی اور فیس بک کا وزیر اعظم ہے۔اس پر وہ خوش ہے، لیکن عوامی سائل کو حل نہ کرنا ناانصافی ہے۔پی ڈی ایم اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ ہماری جدوجہد اور زور اس پر ہے کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت بحال کریں، ایسا جمہوریت بحال کریں جو عوام کی نمائندہ حکومت ہوگی، شہبازشریف نے پہلی تقریر میں نیشنل چارٹرڈ کی بات کی، ملکر کام کرنے کی بات کی، لیکن حکومت نے بات نہیں مانی بلکہ ان کا زور اس بات پر ہے کہ وہ اپوزیشن رہنماؤں کو جیل میں رکھے۔ انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہی ہے، چینی چوری آٹا چوری کے بعد اب گیس کا بحران بھی

آنے والا ہے، عمران خان عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام ہی نہیں کرتے، یہ پاکستان کے ساتھ نا انصافی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ‘ہماری جدوجہد پاکستان میں حقیقی جمہوریت بحال کرنا ہے جو عوام کی نمائندہ ہو اور عوام کے مسائل حل کرے’۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے جب بھی مل کر کام کرنے کی بات کی تو حکومت نے

انکار کیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ صرف مخالفین کو جیل میں رکھیں ‘۔انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان ڈیموکریٹک الائنس (پی ڈی ایم) میں شامل تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیچ پر ہیں اور ان کی ایک ہی منزل ہے، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم ایک پیج پر مل کر فیصلے کررہے ہیں اور استعفے جمع ہو رہے ہیں ‘۔سارے ارکان 31 دسمبر تک استعفے دیں گے،۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…