جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

صحافی کے سوال ”جب آپ جلسے کر رہے تھے وزیراعظم اپنے کتوں سے کھیل رہے تھے“ بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف کے وزراء کو کتوں سے تشبیہ دیدی

datetime 15  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہے جو کسی کی والدہ کی موت پر بھی سیاست کر رہی ہے ہم اس سیاست کی مذمت کرتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ انسانیت کی جو لکیر ہوتی ہے اس سے ہم نیچے نہ گریں، اس موقع پر بلاول بھٹو سے سوال کیا گیا کہ آپ ایک طرف بہت بڑا جلسہ کر رہے تھے دوسری جانب وزیراعظم اپنے کتوں سے

کھیل رہے تھے انہیں ذرا بھی پرواہ نہیں تھی، جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ کو وزیراعظم کے جو وزیر ہیں ان کے بارے میں اس طرح بات نہیں کرنی چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں میں اہلیت نہیں کہ ملک چلا سکیں، ناجائز حکمرانوں میں سچ سننے کا حوصلہ نہیں۔ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں لیکن حکومت میں اہلیت نہیں وہ ملک چلا سکیں، قائد حزب اختلاف شہبازشریف اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ دونوں کو جیل میں ڈالا گیا ہے، ان پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا، صرف ذاتی عناد کی بناء پر دونوں کو جیل میں رکھا جارہا ہے۔جمہوریت اور پارلیمان میں حل اپوزیشن اور حکومت دونوں کی رائے اور مفاہمت سے نکالا جاتا ہے،عمران خان نے پہلے دن سے کہا کہ وہ پی ٹی آئی اور فیس بک کا وزیر اعظم ہے۔اس پر وہ خوش ہے، لیکن عوامی سائل کو حل نہ کرنا ناانصافی ہے۔پی ڈی ایم اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ ہماری جدوجہد اور زور اس پر ہے کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت بحال کریں، ایسا جمہوریت بحال کریں جو عوام کی نمائندہ حکومت ہوگی، شہبازشریف نے پہلی تقریر میں نیشنل چارٹرڈ کی بات کی، ملکر کام کرنے کی بات کی، لیکن حکومت نے بات نہیں مانی بلکہ ان کا زور اس بات پر ہے کہ وہ اپوزیشن رہنماؤں کو جیل میں رکھے۔ انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہی ہے، چینی چوری آٹا چوری کے بعد اب گیس کا بحران بھی

آنے والا ہے، عمران خان عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام ہی نہیں کرتے، یہ پاکستان کے ساتھ نا انصافی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ‘ہماری جدوجہد پاکستان میں حقیقی جمہوریت بحال کرنا ہے جو عوام کی نمائندہ ہو اور عوام کے مسائل حل کرے’۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے جب بھی مل کر کام کرنے کی بات کی تو حکومت نے

انکار کیا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ صرف مخالفین کو جیل میں رکھیں ‘۔انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان ڈیموکریٹک الائنس (پی ڈی ایم) میں شامل تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پیچ پر ہیں اور ان کی ایک ہی منزل ہے، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم ایک پیج پر مل کر فیصلے کررہے ہیں اور استعفے جمع ہو رہے ہیں ‘۔سارے ارکان 31 دسمبر تک استعفے دیں گے،۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…