پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قرضے لینے پر کیوں مجبور ہوئے؟حکومت نے وجوہات بتا دیں ، حقائق قوم کے سامنے رکھ دئیے

datetime 15  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (اے پی پی)وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سابق حکومتوں کی جانب سے لئے جانیوالے قرضوں پرسودکی ادائیگی نے موجودہ حکومت کو قرضہ لینے پرمجبورکیا، سابق قرضوں پرسود کی مد میں57کھرب روپے کی اداکئے،حقیقی قرضوں میں اضافہ نہیں ہوا۔

حکومت نے جاری مالی سال میں سرکاری قرضوں پر نگرانی میں کامیابی حاصل کی اورحقیقی طورپرقرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا،مجموعی طورپرموجودہ حکومت نے سابق حکومتوں کے ادورامیں لئے جانیوالے قرضوں پرسود کی مد میں 57 کھرب روپے کی بھاری ادائیگی کی ہے۔وزارت خزانہ کے ترجمان نے قرضوں کے حوالہ سے جاری ہونے والے وضاحتی بیان میں کہاہے کہ حکومت کو قرضوں کے حوالہ سے غیریقنی اورمشکل صورتحال ورثہ میں ملی جسے نظم وضبط، اخراجات پرموثرطریقے سے قابوپانے، اورٹیکس ونان ٹیکس محصولات میں اضافہ کے ذریعہ قابومیں لایا گیا، حکومتی کوششوں کے نتیجہ میں پرائمری بیلنس فاضل ہوگیا، سابق حکومتوں کی جانب سے لئے گئےقرضوں پرسودکی ادائیگی نے موجودہ حکومت کو قرضہ لینے پرمجبورکیا۔ترجمان نے کہاکہ سٹیٹ بینک کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکراکتوبر2020 تک کی مدت میں قرضوں کے سٹاک میں 397ارب روپے کامعمولی اضافہ ہواہے تاہم یہ بین

الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایڈجسٹمنٹ کے دوبارہ جائزہ کاحصہ نہیں ہے، اگراسے ایڈجسٹمنٹس میں شامل کیاجائے توحقیقی اعدادوشمارتقریباً یکساں ہوں گے۔ترجمان نے کہاکہ ایک اوراہم عنصر جس کی وجہ سے حکومت قرضہ لینے پرمجبورہوئی ہے وہ جولائی سے لیکراکتوبرتک کی مدت میں

سابق ادوارمیں لئے جانیوالے قرضوں پردس کھرب روپے کے سود کی ادائیگی کا تقاضا ہے، یہ جون 2020 سے قبل 47 کھرب روپے کی ادائیگی کے علاوہ ہے، مجموعی طورپرموجودہ حکومت نے سابق حکومتوں کے ادورامیں لئے گئے قرضوں پرسود کی مد میں 57 کھرب روپے کی بھاری ادائیگی کی ہے۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…