اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )مسلم لیگ کنونشن سے جوش خطابت کے دوران خواجہ آصف کی زبان پھسل گئی ۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے سینئر مزکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف سیالکوٹ میں ن لیگ کے کنونشن سے خطاب کے دوران کہہ دیا کہ 72سالہ تاریخ کے میں اتنی کرپشن نہیں ہوئی جتنی پیپلز پارٹی نے اڑھائی سال کےدوران کی ہے ۔ غلطی کا احساس ہونے پر
انہوں نے دوبارہ کہا کہ 72سالہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی کرپشن نہیں ہوئی جتنی پاکستان تحریک انصاف نے صرف اڑھائی سال کے دوران کی ہے ۔ دوسری جانب سیالکوٹ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے 6 ممبر قومی اور 10ممبر پنجاب اسمبلی نے خواجہ آصف کو استعفے جمع کرادیئے۔سیالکوٹ میں مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن کے بعد خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں بیٹھے لوگ جمہوری عمل کے ذریعے نہیں آئے، بلکہ ایک منتخب وزیر اعظم کو گھر بھیج کر ایک کٹھ پتلی کا کھیل کھیلا گیا۔خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان 2 منصوبوں کا افتتاح کر کے گئے، جو اس حکومت کے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی سب سے بڑی شکایت حکومت سے مہنگائی کی ہے، اتنی کرپشن کسی دور میں نہیں ہوئی جتنی اس دور میں ہوئی۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے ان سے نہ این آر او مانگا اور نہ ہماری ڈیمانڈ ہے، ہماری ڈیمانڈ صرف ایک ہے کہ ووٹ کو عزت دو۔قبل ازیں مسلم لیگ (ن )کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ سیاست میں 100 فیصد کوئی کچھ نہیں کرتا، بات ہوتی ہے، آپشنز زیر غور آتے ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ این آر او کے علاوہ تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہوں، وزیراعظم اپوزیشن جماعتوں کو عنوان دیں ہم اس کے مطابق بات کریں گے۔محمد زبیر نے کہا کہ اتنا عرصہ ہوگیا ہے اب ہمیں حکومت سے سوال کرنے کا حق دیا جائے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ ہم خواجہ سعد رفیق اور مریم نوازسے متعلق سوالات کرنا چاہتے ہیں،دنیا بھر میں اپوزیشن اور حکومت میں مذاکرات ہوتے ہیں۔محمد زبیر کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کے لیے ایجنڈا دیا جاتا ہے، ہم وزیر اعظم کے پاس جائیں گے لیکن بات یہ سامنے آئے گی کہ یہ لوگ این آر او مانگنے آئے تھے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ اب تو لڑائی یہ ہے کہ وہ مذاکرات ہی نہیں کرنا چاہتے۔استعفوں کے متعلق مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کا کہنا تھا کہ جنہوں نے استعفے نہیں دیئے ان کے نمبرز نہیں کٹے جنہوں نے دیے ان کا شکریہ۔