اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو اپنے جلسے دو تین مہینے موخر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا سے لوگوں کی جان کو خطرہ ہے اس لیے احتیاط کریں ،جلسے کے بعد ملتان میں 64 فیصد بسترے بھرے ہوئے ہیں، کورنا اسی شرح سے پھیلتا گیا تو ہمارے ہسپتال بھر جائینگے ۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان نے کورونا کے حوالے سے
بات کرتے ہوئے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاط کریں اور کورونا ایس اوپیز پر عملدرآمد کریں۔ انہوںنے کہاکہ کورونا اسی شرح سے پھیلتا گیا تو ہمارے ہسپتال بھر جائیں گے، ملتان میں جلسہ ہوا، جس کے بعد ملتان میں 64 فیصد بسترے بھرے ہوئے ہیں۔پشاور میں 40 فیصد اور اسلام آباد میں تقریباً 50 فیصد بستر مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں اور پورے پاکستان میں تقریباً 40 فیصد کورونا کے بستروں اور وینٹی لیٹر پر مریض آچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے کیسز بڑھتے جا رہے ہیں اور سردی بھی بڑھتی جارہی ہے، کورونا جب زیادہ لوگ جمع ہوتے ہیں تو زیادہ پھیلتی ہے لیکن کھلی فضا میں کم خطرہ ہوتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جب سردیاں بڑھتی جائیں گی اور راتوں کو ہیٹر چل رہے ہوں گے اور لوگ گرد جمع ہوں گے تو کورونا کے پھیلنے کے خطرات بڑھتے جائیں گے۔انہوںنے کہاکہ آج 40 فیصد مریض آچکے ہیں اور اسی شرح سے بڑھتے گئے تو ہمارے ہسپتال بھر جائیں گے، امریکا اور یورپ جیسے ممالک میں وسائل زیادہ ہیں پھر بھی خطرات ہیں یہاں تو بہت مشکل حالات ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے ہم ساری قوم مل کر احتیاط کریں اور ایس او پیز پر چلیں، سب سے بڑا ایس او پی ماسک پہننا ہے، اس سے کورونا کے پھیلنے کے خطرات کم ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جب ہمیں پتہ ہے لوگ جمع ہوں گے تو کورونا پھیلے گا تو میں آج سب سے اور ان سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ جلسے جلوس سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑنے والا لیکن لوگوں کی جانیں
خطرے میں جانے لگی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جلسے جلسوں ہم سے بڑے کسی نے نہیں کیا لیکن حکومتیں نہیں چلی جائے گی، جلسے جلوس میں زیادہ تر لوگ ماسک نہیں پہنے ہوتے ہیں، جس سے کورونا پھیلنے کے خطرات مزید بڑھ جاتے ہیں، اس لیے یہ جلسے جلوس دو تین مہینے کے بعد کریں تاکہ لوگوں کو خطرے سے بچائیں۔انہوںنے کہاکہ ہم نے شادی ہالز، ریسٹورنٹس اور اسکول بند کر دیا ہے تو
جب یہ سب لوگ اور علمائے کرام مجھ سے بات کرتے ہیں کہ آپ نے لوگوں کا روزگار اور مساجد بند کردیا ہے لیکن جلسے ہو رہے ہیں تو پھر ہمارے لیے مشکل پیدا کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ملک کو لاک ڈاؤن سے بچایا تھا کہ لوگوں کا روزگار متاثر نہ ہو، اس لیے آج ضروری ہے کہ ہم خود کو کورونا وائرس سے بچائیں اور ایس او پیز پر عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ پہلی لہر میں ہم اسی لیے
بچے تھے کہ ہم سب نے ایس او پیز پر عمل کیا تھا اور اللہ نے بچایا تھا اس لیے اب بھی ایس او پیز پر عمل کریں۔عمران خان نے کہا کہ جو جلسے جلوس سے مجھ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے اس سے مجھے کوئی دباؤ نہیں پڑے گا بلکہ لوگوں کی جان سے کھیل رہے ہیں، لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں سب سے اپیل کر رہا ہوں کہ احتیاط کریں اور ایس او پیز پر عمل کریں۔