بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

ڈاکٹر ماہا علی کیس ، نامزد ملزم جنید اور وقاص کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنا دیا گیا

datetime 7  دسمبر‬‮  2020 |

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی کے علاقے گزری میں ڈاکٹر ماہا علی خودکشی کیس میں وجہ خودکشی بننے کے مقدمے میں سندھ ہائی کورٹ نے ملزم جنید خان اور دیگر کی ضمانتیں کنفرم کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عمر سیال نے آج گزشتہ سماعت پر

محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، کیس میں ملزم جنید خان کی طرف سے عامر منصوب ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔قومی موقر نامے جنگ کے مطابق ہائی کورٹ نے ڈاکٹر ماہا علی کی خودکشی کی وجہ بننے کے مقدمے کی تفتیش میں دوہرا رویہ معیار اپنانے پر پولیس کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر شرافت علی کی سخت سرزنش کی۔عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ اسی مقدمے کے ایک مرکزی ملزم کو کس طرح کیس سے نکال دیا گیا؟ مرکزی ملزم کو کیس سے نکالنے کے بعد تین ماہ گزر گئے ہیں مگر استغاثہ نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کیوں نہیں کی؟ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر سے یہ بھی استفسار کیا کہ ملزم جنید خان پر دفعہ 337 جے کس قانون کے تحت لاگو کی گئی؟ ملزم جنید خان اور دیگر کے خلاف پولیس کے پاس کیا شواہد ہیں۔؟عدالت کے استفسار پر تفتیشی افسر سب انسپکٹر شرافت علی نے نفی میں سر ہلایا اور سال 2018 کے ایک واقعہ کے ثبوت کے طور پر تفتیشی افسر نے ایک یو ایس بی عدالت کو دکھائی، جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کیا ایک یو ایس بی کی بنیاد پر ملزم کو سزا دے دی جائے؟واضح رہے کہ ڈاکٹر ماہا نے دو ماہ قبل کراچی میں مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کی تھی، جبکہ ڈاکٹر ماہا کے والد کی دائر درخواست میں بیٹی کے دوست، ایک اسپتال کے ڈینٹسٹ اور ڈاکٹر کو نامزد کیا ہے اور ان افراد پر ماہا کو تشدد کا نشانہ بنانے، زخمی کرنے اور نشے کا عادی بنانے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…