لاہور (آن لائن) احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں مسلم لیگ(ن) کے صدر شہبازشریف کی اہلیہ اوربچوں کاٹرائل علیحدہ کرنے کاحکم دیدیا جبکہ عدالت نے پانچویں اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کو قرق کرنے کا بھی حکم دیدیا۔احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس
کی گزشتہ سماعت پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا ۔ فاضل جج جواد الحسن نے بارہ صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا جس میں رابعہ عمران ،سلیمان شہباز ،یوسف ہارون اور دیگر کو اشتہاری قرار دیا گیاہے۔عدالت نے نصرت شہباز ، سلیمان شہباز ، رابعہ عمران اور ہارون یوسف کا کیس دیگر ملزمان سے الگ کر دیا ہے ۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اشتہاری ملزمان کا کیس پیش ہونے والوں سے الگ کر کے علیحدہ سے ٹرائل کیا جاے گا جبکہ شہباز شریف کی بیٹی اور بیٹے کی جائیدادوں کو قرق کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔عدالت نے ڈی جی نیب لاہور کو پانچوں اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں قرق کرنے کے لیے کارروای شروع کرنے کا حکم دیا۔تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سلیمان شہباز اور رابعہ عمران سمیت دیگر ملزمان جان بوجھ کر ٹرائل جوائن نہیں کررہے ،متعدد بار نوٹسز جاری کرنے کے باوجود متعلقہ ملزمان پیش نہیں ہوئے۔عدالت نے شہباز شریف کی درخواست پر جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کرتے ہوئے لکھ کہ شہباز شریف کو جیل میں فزیوتھراپی ڈاکٹر فراہم کیاجائے، فزیو تھراپی ڈاکٹر کا خرچہ شہباز شریف خود برداشت کریں گے۔عدالت نے سپرٹنڈنٹ کو ایم آر آئی دیگر رپورٹس کے لیے درخواست پر قانون کے مطابق کاروائی کرنے کا حکم دیا ۔