لاہور(این این آئی) صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ بیگم صفدر اعوان کا کرونا ٹیسٹ کروایا جائے،مثبت آنے کی صورت میں مجوزہ مدت کے لیے قرنطینہ کیا جائے،جو لیگی قائدین کرونا کی پہلی لہر کے دوران مکمل لاک ڈاؤن کے حق میں تھے اب وہ اپنے جلسوں کی خاطر عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے کو تیار ہیں، پنجاب کی 43 جیلوں میں قید
53 ہزار حوالاتیوں کے ساتھ انتظامیہ کی طرف سے غیر انسانی رویہ اپنایا جائے تو مجھ سے رابطہ کریں، جیلوں کے اندر قیدیوں کو بہترین ناشتہ اور کھانا فراہم کرنے کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ڈی جی پی آر آفس میں جیلوں کی صورتحال اور بیگم صفدر اعوان کی جانب سے ان کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک کے جواب میں کی گئی پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جیلوں اور قیدیوں کے حالات کی بہتری کے لیے میں جیلوں کے مسلسل دورے کر رہا ہوں۔کوشش ہے جیلوں کے اندر قیدیوں سے اچھا سلوک کیا جائے۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کو اپنے عزیزوں سے بات کرنے کے لیے فراہم کیے گئے پانچ نمبروں کے ساتھ ایک چھٹا نمبر دیئے جانے پر کام کیا جا رہا ہے۔ یہ ہاٹ لائن وزیر جیل خانہ جات کے دفتر سے منسلک ہو گی جہاں قیدی اپنے ساتھ ہونے والے نامناسب سلوک کی شکایت کر سکیں گے۔فیاض الحسن چوہان نے بیگم صفدر اعوان کی جانب سے انہیں انکی دادی کی وفات کی بروقت اطلاع نہ دیئے جانے کی شکایت پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بیانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں کم از کم پانچ افراد ایسے ہیں جو لندن میں شریف خاندان کے افراد کے ساتھ کاروباری اور گھریلو معاملات کے سلسلے میں مسلسل رابطے میں ہوتے ہیں۔ نواز شریف اور ان کے بچے لندن میں 7 ارب مالیت
کے چار فلیٹوں میں رہ رہے ہیں یہ کیسے ممکن ہے دنیا کے جدید ترین شہر کے جدید ترین مواصلاتی سسٹم آپ کے گھر میں موجود نہ ہو۔ انہوں نے بیگم صفدر اعوان کے بیانات پر کہا کہ دادی کے انتقال کی خبر دینے کی ذمہ داری حکومت پر ڈالنے کی یہ عجیب منطق ہے۔ کل کو بیگم صفدر اعوان انہیں صبح الارم لگا کر اٹھانے اور رات کو لوری دے کر سلانے کی ذمہ داری بھی حکومت پر ڈال
دیں گی۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ مریم صفدر کی جانب سے جیل میں ان کے واش روم میں کیمرے لگائے جانے اور چوہوں کا بچا کھانا دیئے جانے کی باتیں کر کے بیگم صفدر اعوان خود کو چھوٹا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس سپرنٹنڈنٹ کو آپ نے تعینات کیا وہ آپ سے غیر انسانی سلوک کیسے کرسکتا ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مریم صفدر خواتین بیرک میں
سی کلاس کی قیدی تھی اس کے باوجود انہیں بہترین سہولیات فراہم کی گئیں۔ مریم صفدر کو دیگر خواتین سے الگ رکھا گیا تھا۔ مریم صفدر کو جیل میں ان کے ساتھ غیر اخلاقی سلوک کی سوا دو سال بعد یاد آئی ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ لاہور میں کوٹ لکھپت جیل کے دورہ کے دوران میں نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا خیال رکھنے کی ہدایت کی۔ پاکستانی قوم یہ توقع نہ رکھیں کہ
ان سیاسی قیدیوں سے ہم برا سلوک کریں گے۔ عدالت کے حکم پر جیل انتظامیہ کو ہدایات کی شہباز شریف اور حمزہ کو بکتر بند گاڑی میں نہ لایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر ہیں انہیں بی کلاس کی سہولت ملتی ہیں۔ کسی قیدی کے عزیز کے انتقال پر قانون کے تحت ڈپٹی کمشنر کو بارہ گھنٹے کی رہائی کی اجازت دینے کا اختیار حاصل ہے اور بارہ گھنٹے سے زائد کا وقت دینے کا اختیار صوبائی حکومت کو حاصل ہے۔