ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

ٹرمپ کے انتخابات ہارتے ہی میلانیا کا طلاق لینے کا فیصلہ، ٹرمپ کی قریبی ساتھی کا تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک+ این این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست کے بعد ان کی حکومت کے سابق عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ میلانیا نے ڈونلڈ ٹرمپ سے طلاق لینے کا فیصلہ کر لیاہے، میل آن لائن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ میں اہم عہدے پر فائز رہنے والی سٹیفنی ووک آف نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ان سے طلاق لینے

والی ہیں اور وہ صرف صدر ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے کا انتظار کر رہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میلانیا ایک ایک منٹ گن گن کر گزار رہی ہیں کہ ٹرمپ کب وائٹ ہاؤس سے نکلیں اور وہ ان سے طلاق لیں۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ جب2016ء میں ٹرمپ غیرمتوقع طور پر الیکشن جیت گئے تو اس وقت ان کی جیت پر میلانیا زارو قطار رو پڑی تھیں، اس موقع پر میلانیا کو توقع ہی نہیں تھی کہ ٹرمپ الیکشن جیت جائیں گے۔میلانیا نے وائٹ ہاؤس منتقل ہونے میں تامل کا مظاہرہ کیا اور وہ پانچ ماہ بعد وائٹ ہاؤس منتقل ہوئیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سٹیفنی ووک نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹرمپ اور میلانیا کے بیڈ رومز الگ الگ ہیں اور وہ الگ رہتے ہیں ان کی شادی ایک سمجھتے کے تحت چل رہی ہے، دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حریف جو بائیڈن کی صدارتی انتخابات میں جیت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے اورکہاہے کہ ابھی صدارتی انتخابات ختم نہیں ہوئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کی منگل کو منعقدہ صدارتی انتخابات میں جیت کے اعلان کے فوری بعد ایک بیان جاری کیا اور اس میں کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ جو بائیڈن کیوں عجلت میں خود کو فاتح قرار دے رہے ہیں اور میڈیا میں ان کے اتحادی کیوں ان کی مدد کے لیے سخت محنت کررہے ہیں،وہ سچ کو طشت ازبام ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔ایک سادہ

حقیقت یہ ہے کہ یہ انتخابات اب ختم ہونے سے کوسوں دور ہیں۔انھوں نے کہا کہ سوموار سے ہماری مہم عدالت میں ہمارے کیس کی پیروی کرے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ انتخابی قوانین کی مکمل طور پر پاسداری کی گئی ہے اور ایک درست فاتح کرسی صدارت پر متمکن ہوا ہے۔امریکی عوام ایک دیانت دار الیکشن کے حق دار ہیں۔اس کا یہ مطلب ہے کہ تمام قانونی ووٹوں کی گنتی کی

جائے اور کسی غیر قانونی ووٹ کو شمار نہ کیا جائے۔صرف اس طریقے ہی سے ہمارے نظام انتخاب پر عوام کے مکمل اعتماد کو بحال کیا جاسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ صرف ایک جماعت غلط روی کا ارتکاب کرتے ہوئے مبصرین کو عدالت کے کمرے سے باہر رکھے

گی اور پھر عدالت میں ان کی رسائی روکنے کے لیے لڑے گی۔چناں چہ بائیڈن کیا چھپا رہے ہیں،میں اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھوں گا جب تک امریکی عوام کے ووٹوں کی دیانت دارانہ گنتی نہیں ہوجاتی،وہ اس کے حق دار ہیں اور یہ جمہوریت کا بھی تقاضا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…