واشنگٹن(این این آئی) ڈیموکریٹک پارٹی کے 5 سیاہ فام مسلمان امیدواروں نے وسکونسن، فلوریڈا اور ڈیلاویئر کے قانون ساز ایوان کا انتخاب جیت کر امریکا میں ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ ان میں تین مسلم خواتین بھی شامل ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اوکلاہوما سے مسلم خاتون ماری ٹرنر قانون ساز ایوان کی رکن منتخب ہوگئی ہیں۔ وہ اوکلاہوما کی قانون ساز اسمبلی میں پہلی مسلم
رکن بھی ہیں۔ اسی طرح ڈیلاویئر میں مدینہ ولسن اینٹن بھی قانون ساز ایوان کی پہلی مسلم رکن بن گئی ہیں۔کولوراڈو کے ایوانِ نمائندگان کیلیے ایمان جودہ نامی خاتون منتخب ہوگئی ہیں، یہ بھی اس ایوان کی تاریخ میں پہلی مسلمان رکن ہیں۔وسکونسن اسٹیٹ اسمبلی کیلیے منتخب ہونے والے سامبا بالدیہ نہ صرف وہاں کے پہلے مسلمان بلکہ پہلے سیاہ فام رکن بھی ہیں جو ڈین کانٹی کی نمائندگی کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں فلوریڈا کے ایوانِ نمائندگان میں 107ویں ڈسٹرکٹ کی نمائندگی حاصل کرنے والے کرسٹوفر بنجمن بھی یہ کامیابی حاصل کرنے والے پہلے مسلمان ہیں۔واضح رہے کہ جو بائیڈن نے امریکی مسلمانوں کی وسیع تر حمایت حاصل کرنے کے علاوہ یہ وعدہ بھی کیا ہے کہ وہ امریکا میں مقیم مسلمانوں کو اپنی انتظامیہ میں شامل کریں گے اور ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں پر غیر اعلانیہ پابندیوں کا بھی خاتمہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ میں اسلام کو بھی دیگر مذاہب کی طرح احترام دیا جائے گا۔ جوبائیڈن نے مسلم امریکیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اگلے امریکی صدر منتخب ہوئے تو وہ اسلام کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کریں گے جیسا یہاں دیگر مذاہب کے ساتھ کیا جاتا ہے اور میں اس پر قائم رہوں گا۔ امریکی مسلمانوں کو ہر شعبے میں شامل کرنے کا بھی وعدہ کیا۔جوبائیڈن نے پہلے دن ہی مسلم ممالک پر لگی سفری پابندیاں بھی ہٹانے کا وعدہ کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی عوام سے
مخاطب ہوتے ہوئے جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈیموکریٹ کی حیثیت سے مہم چلائی لیکن وہ سب امریکیوں کے صدر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکی عوام انتخابی مہم کی تلخ یادوں کو بھلا دیں، آگے بڑھنے کے لیے ہمیں مخالف سوچ رکھنے والوں سے دشمنوں جیسا برتاو روکنا ہو گا۔جو بائیڈن نے کہا کہ سینیٹر ہیرس اور میں انتخابات میں سب سے
زیادہ ووٹ لینے کی تاریخ رقم کر رہے ہیں، ہم نے صدر اور نائب صدر کے لیے 7 کروڑ سے زائد ووٹ حاصل کیئے ہیں، ہمیں اپنی انتخابی مہم پر فخر ہے، ماضی میں صرف 3 انتخابات میں اس وقت کے صدر کو شکست دی گئی، جب انتخابی نتائج کا معاملہ ختم ہو گا تو خدا نے چاہا تو ایسا کرنے والے ہم چوتھے ہوں گے، یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔