واشنگٹن (این این آئی )امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔ دوسری طرف ڈیموکریٹک پارٹی کی خاتون لیڈر اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صدارتی انتخابات کے نتائج ان کی مرضی کے برعکس آئے
تو وہ ایوان نمائندگان میں مداخلت کریں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق پیلوسی نے کہا کہ اگر ڈیموکریٹک قیادت کے ہاں انتخابات کے نتائج ان کی مرضی کے خلاف آئے تو سنہ 2020 کے صدارتی انتخابات کے بارے میں فیصلہ کرنے کو تیار ہیں۔علاوہ ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حریف جو بائیڈن پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ افریقی نسل کے امریکیوں کو اپنی جیت کی یقینی بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ انتخابی نتائج میں تاخیر ہوسکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے اریزونا اور ٹیکساس میں اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ بہتر کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ان کی کامیابی سے امریکا میں اتحاد کو فروغ ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میری جیت آسان اور ہار مشکل ہے۔انتخابی معرکہ آرائی کے دوران امریکی صدر نے اعلان کیا کہ ان کا ملک کرونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے قریب ہے۔ وہ دوبارہ بندش کا سہارا نہیں لیں گے بلکہ معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی
انتظامیہ نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور جی ڈی پی میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ میل کے ذریعے ووٹ ڈالنے سے اچھے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اس معاملے پر پنسلوینیا عدالت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے افریقی امریکیوں کی نمایاں
شرکت کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس نے سیاہ فام طبقے کے امریکیوں کا استحصال کیا ہے جبکہ انہوں نے ان کے مفادات کے لیے بہت سے کام کیے۔اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق صدر ٹرمپ اور ان کے حریف جوبائیڈن کے درمیان معمولی فرق ہے۔ ٹرمپ نے 46 فی صد اور جوبائیڈن نے 47 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔