جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بعض اوقات ایسی فلموں پر بھی پابندی لگادی جاتی ہے، جن پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، معروف فلمساز نے پیمرا پر انگلیاں اٹھا دیں

datetime 28  اکتوبر‬‮  2020 |

کراچی (این این آئی)فلم ساز مہرین جبار کا کہنا ہے کہ ڈراموں اور اشتہارات پر پابندی لگانے سے متعلق ایک باضابطہ طریقہ کار ہوتا ہے اور پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو اسی طریقہ کار پر چلنا چاہیے۔مہرین جبار نے اس بات پر بھی تعجب کا اظہار کیا کہ حال ہی میں پیمرا نے کچھ ڈراموں اور اشتہارات پر پابندی عائد کرکے پھر اس پابندی کو ہٹا لیا تھا۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) سے بات کرتے ہوئے مہرین جبار نے کہا کہ پیمرا والے خود بھی کنفیوژڈ ہیں اور انہیں یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ پہلے جن ڈراموں اور اشتہارات پر پابندی لگائی گئی تو بعد ازاں ان سے پابندی ہٹائی کیوں گئی؟ایک سوال کے جواب میں مہرین جبار کا کہنا تھا کہ وہ خود بھی کسی طرح کی پابندیوں کی حامی نہیں ہیں، کیوں کہ کسی بھی مواد پر پابندی لگانے کا مطلب اس مواد کو زیادہ وائرل کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے مواد پر پابندیوں پر کہا کہ ان کی نظر میں یہ عمل درست نہیں۔مہرین جبار نے پاکستان میں فلموں پر پابندی اور بعض مواد کو سینسر کرنے پر بھی بات کی اور کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ہماری فلم انڈسٹری کا مسئلہ کچھ اور ہے۔اگرچہ مہرین جبار نے کہا کہ بعض اوقات ایسی فلموں پر بھی پابندی لگادی جاتی ہے، جن پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، تاہم اس باوجود ان کاکہنا تھا کہ ہماری فلم انڈسٹری کا مسئلہ سینسر بورڈ کے علاوہ کچھ اور ہے لیکن انہوں نے دوسرے مسئلے کی وضاحت نہیں کی۔مہرین جبار کا کہنا تھا کہ دنیا میں ہر جگہ سینسر بورڈ ہوتے ہیں اور ہونے بھی چاہیے لیکن ہمارے ہاں بعض جگہ پر لگائی جانے والی پابندی بالکل غلط ہوتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…