اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پارلیمانی تعاون ندیم افضل چن نے چینی مہنگی ہونیکا ذمہ دار چینی انکوائری کمیشن کو ٹھہرادیا۔نجی ٹی و ی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں ارکان کے درمیان گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔ وزراء کی اکثریت نے اشیائے ضروریہ مہنگی ہونے پر تحفظات اور تشویش سے
آگاہ کیاجبکہ وزیراعظم نے بھی چینی اور آٹیکی قیمتیں کنٹرول نہ ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ گندم وافر مقدار میں ہے تو آٹیکی قیمتیں کم کیوں نہیں ہو رہیں؟ اور چینی کا اسٹاک موجود ہونے کی رپورٹس کے باوجود قیمت کم کیوں نہیں؟۔ذرائع کے مطابق اس دوران ندیم افضل چن نے چینی سستی کرنیکا فارمولا دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہاکہ گندم بھی سستی ہو سکتی ہے،متعلقہ حکام میرے ساتھ بیٹھ جائیں، دیکھتا ہوں کہ گندم اور چینی کیسے سستی نہیں ہوتی۔ندیم افضل چن نے چینی مہنگی ہونے کا ذمہ دار چینی انکوائری کمیشن کو ٹھہراتے ہوئے کہاکہ شہزاد اکبر چینی مافیاکے خلاف انکوائری کے نام پردھوکہ دیتے رہے۔ انہوں نے مشیر احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ‘شہزاد اکبرصاحب اچھی انکوائری کی، چینی سستی ہونے کی بجائے مہنگی ہوگئی، اگر انکوائری کے بعد چینی سستی نہیں ہونی تھی توپھرلوگوں کوٹارگٹ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قیمتوں میں کمی میں رکاوٹ بننے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پارلیمانی تعاون ندیم افضل چن نے چینی مہنگی ہونیکا ذمہ دار چینی انکوائری کمیشن کو ٹھہرادیا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں ارکان کے درمیان گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔