ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

قومی ایوارڈ یافتہ اداکارہ مہوش حیات درخت پر چڑھ گئی ،مداحوں کے تبصروں پر کیا پیغام جاری کر دیا

datetime 6  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان معروف اداکارہ و تمغہ امتیاز مہوش حیات نے کہا ہے کہ انہیں اپنے کسی کام کے لیے لوگوں کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔اداکارہ مہوش حیات نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنی ایک بولڈ تصویر شیئر کی ہے۔اداکارہ کی جانب پوسٹ کی جانے والی تصویر بظاہر تو بے رنگ یعنی ’بلیک اینڈ وائٹ‘ ہے لیکن اداکارہ کا

منفرد انداز اور اُن کی خوبصورتی اُس تصویر کو بےحد مقبول بنا رہی ہے۔مہوش حیات نے انسٹاگرام پر تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ڈارلنگ مجھے اپنے کسی کام کو کرنے کے لیے آپ کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔‘اداکارہ نے لکھا کہ ’میر ا اجازت نامہ میں خود ہوں۔‘ اس کے ساتھ ہی اُنہوں نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں ہیش ٹیگ Mindsgam اور MehwishHayat بھی استعمال کیا۔دوسری جانب اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اداکارہ مہوش حیات کے نئے ٹی وی کمرشل پرپی ٹی آئی سینئر رہنما اور وزیر علی محمد خان اور سینئر صحافی انصار عباسی پھٹ پڑے۔تفصیلات کے مطابق ٹی وی کمرشل میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اداکارہ نے کمرشل میں پیش کیے جانے والے گانے پر اچھا خاصا ڈانس کیا ہے اور انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمارے دیس کے قصے سامنے آ گئے ہیں کیونکہ اس کمرشل کا بہت انتظار کیا گیا ہے۔جس پر سینئر صحافی انصار عباسی نے بھی ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ بسکٹ بیچنے کے لیے اب ٹی وی چینلز پر مجرا چلے گا۔ انہوں نے معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا پیمرا نام کا کوئی ادارہ ہے یہاں؟ انہوں نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ کیا وہ اس معاملہ پر کوئی ایکشن لیں گے؟ کیا پاکستان اسلام کے نام پر نہیں بنا تھا؟پی ٹی آئی رہنماعلی محمد خان نے لکھا کہ وزیراعظم پاکستان ٹی وی پر ایسے مواد کی تشہیر کے سخت خلاف ہیں، انہوں نے لکھا کہ کلمے کے نام پر بننے والے ملک میں ایسا مواد چلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

قبل ازیں پیمرانے عوامی شکایات پر اداکارہ مہوش حیات کا بسکٹ اشتہار نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ۔ باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ، نوٹیفکیشن میں ہدایت کی گئی ہے کہ اشتہارات کے ویڈیوز مانیٹرنگ کمیٹی سے چیک کرانا ضروری ہے ۔ بسکٹ یا سرف جیسی معمولی سی پراڈکٹ کیلئے اشتہار بنانے کا یہ طریقہ مناسب نہیں ، اس رجحان سے ناظرین کی بڑی تعداد میں بے چینی اور

عدم اطمینان پیدا ہوا ، جب کہ یہ پاکستانی معاشرے اور ثقافت کے خلاف ہے ۔دوسری طرف سینئر صحافی انصار عباسی نے مہوش حیات کے اشتہار پر پابندی عائد کرنے پر خدا کا شکر ادا کیا ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے لکھا کہ الحمدللہ! پیمرا نے عوامی احتجاج پر بسکٹ کو بیچنے کے لیے مجرے پر

مبنی اشتہار چلانے پر تمام ٹی وی چینلز ، پی بی اے اور متعلقہ اداروں کو ایڈوائزری جاری کر دی ہے اور کہا کہ ہماری اقدار کا خیال رکھا جائے۔ اس کامیابی پر میں ان تمام افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس کیخلاف آواز اٹھائی۔یاد رہے کہ اس اشتہار پر پی ٹی آئی رہنما علی محمد کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…