اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی )سینئرصحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک جنرل سے ملاقات میں لیگی رہنما احسن اقبال نے درخواست کی کہ ان کی نیب کے مقدمات سے جان چھڑائی جائے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا کہ آرمی چیف سے ملاقات کرنے والے رہنمائوں میں احسن اقبال اور خواجہ آصف بھی شامل تھے۔ خواجہ آصف احسن اقبال کو لے کر نہیں جا رہے تھے لیکن وہ زبردستی گئے ، احسن اقبال نے کہا کہ مجھے بڑے میاں صاحب نے کہا ہے کہ آپ نے بھی جانا ہے۔عارف حمید بھٹی نے کہا کہ احسن اقبال سچ بولنے سے کتراتے ہیں۔ یہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے علاوہ ایک اور تیسرے جنرل کو سائیڈ پر لے کر گئے ہیں اور ان سے بات کی ہے۔ احسن اقبال نے ان سے کہا کہ میرے پیچھے نیب پڑی ہے، اس سے تو میری جان چھڑادیں، آپ مجھ سے کیا چاہتے ہیں، میں اس عمر میں سزا نہیں کاٹ سکتا۔دریں اثنا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ سپریم کورٹ میں پنجاب کے بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے درخواست سماعت کے لئے مقرر تھی، بدقسمتی سے ان نمائندوں کو نہیں سنا گیا مزید پندرہ دن بعد سنا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے غیر قانونی طور پر پنجاب کے پچاس ہزار بلدیاتی نمائندوں کو نوکریوں سے فارغ کیا۔ انہوںنے کہاکہ سوا سال سے یہ پچاس ہزار نمائندے عدالتی نظام کے دروازے کھٹکھٹارہے ہیں، صوبہ پنجاب موجودہ حکومت کے انتقامی ایجنڈے پر ہے۔
احسن اقبال نے کہاکہ آج پنجاب دو سال بعد ہر شعبے میں تباہ ہوچکا ہے، پنجاب میں جو شہر چمکتے تھے وہ گندگی کا ڈھیر بن چکی ہیں، ایک شخص کے لئے پنجاب کو رسک پر لگا دیا گیا۔احسن اقبال نے کہاکہ بلدیاتی نمائندوں کو ختم کر کے ٹائیگر فورس کو اختیار دئیے جا رہے ہیں۔
چیف جسٹس سے درخواست ہے پنجاب کے بلدیاتی نمائندوں کا حق لوٹایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سوا سال کی غیر فعال مدت کو شامل کرتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں کا بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ میری آرمی چیف سے ون آن ون کوئی ملاقات نہیں ہوئی، خواجہ آصف کے ساتھ بھی آرمی چیف سے میری ملاقات نہیں ہوئی، اگر شیخ رشید نے ایسا کہا ہے تو انہوں نے جھوٹ بولا ہے۔