بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

ڈاکٹر ماہا علی کیس حل ہونے کے قریب

datetime 10  ستمبر‬‮  2020 |

کراچی( آن لائن )ڈاکٹر ماہا علی شاہ کیس حل ہونے کے قریب پہنچ گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹس کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ڈاکٹر ماہا شاہ کومارا گیا اور کرائم سین میں تبدیلی کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ماہا علی شاہ کیس میں اب تک کئی چونکا دینے والے موڑ آچکے لیکن اب جو امکان سامنے آیا ہے وہ سب سے زیادہ سنسنی خیز ہے، ڈاکٹر ماہا علی کی موت سر میں ایک گولی لگنے سے ہوئی۔ جناح اسپتال کے نیورو سرجری وارڈ میں ان کی موت سے قبل کیا گیا سی ٹی اسکین منظرعام پر آگیاہے۔ڈاکٹرز نے بتایا کہ ڈاکٹر ماہا شاہ کو گولی کنپٹی کی الٹی طرف سے لگی، کنپٹی کی الٹی طرف گولی کا زخم چھوٹا ہے، گولی کنپٹی کی سیدھی جانب سے باہر نکلی اور کنپٹی کی سیدھی جانب گولی کا زخم بڑا ہے، ڈاکٹرز کے مطابق جہاں سے گولی لگتی ہے وہاں زخم چھوٹا اور جہاں سے نکلتی ہے وہاں زخم بڑا ہوتا ہے۔ایم ایل رپورٹ میں بھی گولی کنپٹی کی الٹی جانب سے لگنا بتائی گئی تھی جبکہ تمام حقائق کے برعکس کرائم سین اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولی سیدھے ہاتھ کی طرف سے لگنا بتایا گیا تھا جو کہ اب میڈیکلی غلط ثابت ہورہا ہے۔ڈاکٹر ماہا شاہ رائٹ ہینڈر تھی تو وہ الٹے ہاتھ سے گولی نہیں چلا سکتی تھی، ڈاکٹرماہا شاہ کے رائٹ ہینڈر ہونے کی ایس ایس پی سائوتھ اور والد نے تصدیق کی تھی،ماہرین کہتے ہیں میڈیکل رپورٹس کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ماہا شاہ کومارا گیا اور کرائم سین میں تبدیلی کی گئی اور اگر ایسا ہوا تو گھر والوں کو بھی شامل تفتیش کرنا چاہئے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…