کراچی(نیوز ڈیسک) سابق پاکستانی کپتان راشد لطیف نے جنوب ایشیائی خطے کی کرکٹ اتھارٹیز کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے کہ وہ بھی اب ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کرکٹ کے تجربے کے بارے میں سنجیدگی سے غور کریں کیونکہ یہی پانچ روزہ کرکٹ کے بچاو¿ کا واحد راستہ ہے۔ چھیالیس سالہ سابق وکٹ کیپر بیٹسمین نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان رواں سال ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کے انعقاد کی پلاننگ کو سراہتے ہوئے مشورہ دیا کہ اگر رواں سال کے آخر میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں بھی یو اے ای میں ہونے والی سیریز کے دوران ایک ٹیسٹ مصنوعی روشنیوں تلے کھیلیں تو یہ ایک بہترین اقدام ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایشیائی ممالک کو اس معاملے میں پہل کرنا چاہئے تھی خاص کر پاکستان کو اس بارے میں فوری قدم اٹھانا چاہئے تھا مگر اس تجربے کیلئے اب بھی دیر نہیں ہوئی ہے۔