اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مشکوک شخصیت کے بارے میں کافی تجسس ہے اور مجھے یہ بات کھٹک رہی ہے کہ وزیراعظم کے پاس ایسی شخصیات ہیں جنہیں انہوں نے مجبوراً رکھا ہوا ہے ،کس کے کہنے پر رکھا ہے کیوں رکھا ہے
اگر عمران خان صاحب اسے پسند نہیں کرتے تو پھر سیکورٹی رسک ہے ۔ یہ وہ باتیں ہیں جو ہوا میں نہیں بلکہ ان کے آفس میں ہوئی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ظاہر ہے پرائم منسٹر آفس میں آئی ایس آئی ، آئی بی اور باقی سیکورٹی نافذ کرنے والے باقی اداروں کے لوگ موجود رہتے ہیں ۔ میں سمجھتا ہوں کہ اگر وزیراعظم کو چاہیے کہ ایسے لوگوں کو اپنے پاس سے دور ہٹائیں جن پر انہیں ذرا بھی شک ہو ، اور اپنی سیکورٹی بڑھائیں کیونکہ یہ وہ سارے وہ لوگ ہیں جو پی ٹی آئی کے نہیں ہیں ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے بتایا ہے کہ میری وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے قریبی شخص کو مشکوک کہا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ شخص وزیراعظم کے قریبی لوگوں میں سمجھاجاتا ہے ۔ وہ میڈیا پر بھی موجود رہتا ہے ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس آدمی کے بارے میں کیا کہتے ہو تو میں نام سن کر خاموش ہو گیا جس پر مجھے عمران خان نے کہا ہے کہ اس سے محتاط رہنا ، وزیراعظم نے اسے مشکوک قرار دیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں حیران کہ وزیراعظم اسے مشکوک بھی کہتے ہیں لیکن وہ کابینہ کے ہر اجلاس میں ہوتا ہے ۔ میرے مطابق وزیراعظم جسے مشکوک کہہ رہے ہیں انہیں اسے سے دور رہنا چاہیے ۔