مری (مانیٹرنگ ڈیسک) پانچ ماہ بعد مری عوام کے لئے دوبارہ کھول دیا گیا، جیسے ہی حکومت کی جانب سے سیاحتی مقامات کھولنے کا اعلان کیا گیا، سیاحوں کا ایک ہجوم مری میں امڈ آیا۔ سیاحوں جب خوشی خوشی اور جوش و خروش سے مری پہنچے تو ان کو ہوٹل کے ایجنٹوں، ہوٹل والوں، ٹرانسپورٹرز اور دکانداروں کا رویہ دیکھ کر مایوسی ہوئی۔ دکانداروں نے ہر چیز کی دوگناقیمت وصول کرنا شروع کر دی ہے اور سیاحوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں،
اس موقع پر متعدد خاندانوں نے احتجاج بھی کیا اور ان تمام لٹیروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا لیکن ان کے احتجاج کا کوئی فائدہ نہ ہو سکا، دکانداروں اور دیگر نے دعویٰ کیا کہ مری ہوٹل والوں کو ضلعی انتظامیہ کی حمایت حاصل ہے، مسافروں کی شکایت درج کرنے کے لئے دفتر میں کوئی شخص بھی موجود نہیں تھا۔ اسسٹنٹ کمشنر زاہد حسین نے اس معاملے کے حوالے سے کہا کہ لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔