جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

فیضان بس پر کنڈکٹر کی پہلی نوکری کے پہلے دن سیلفی بنانے کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق، جس بس سے واپس گھر جانا تھا اسی سے میت روانہ، انتہائی افسوسناک واقعہ

datetime 12  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کے الیکٹرک کے سب اسٹیشن میں سیلفی بنانے کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والا 19 سالہ فیضان بس پر کنڈکٹر کی پہلی نوکری کے پہلے دن پہلی بار کراچی آیا تھا جس نے پیر کی شام قیوم آباد سے اسی بس پر گائوں واپس لوٹ جانا تھا مگر اب اسی بس پر اس کی میت مانسہرہ روانہ کر دی گئی ہے۔متوفی نوعمر لڑکے کے چچا محمد فیاض کے مطابق مانسہرہ کے

علاقے ماڑی مکرب شاہ کے رہائشی ان کے بھائی فدا محمد ٹرانسپورٹر تھے جن کا کچھ عرصہ قبل انتقال ہوگیا۔ مرحوم کے بیٹے 19 سالہ محمد فیضان کو انہوں نے مانسہرہ سے کراچی کے درمیان چلنے والی بس سروس پر کنڈیکٹر رکھوایا تھا۔فیضان بس کے پہلے ہی چکر پر پہلی بار 10 اگست کی رات کراچی پہنچا تھا۔ اس نے بس کے ساتھ 11 اگست کی سہہ پہر 4 بجے واپس مانسہرہ روانہ ہو جانا تھا۔فیاض کے مطابق قیوم آباد سی ایریا میں ان کے گھر کے ساتھ ہی بس کے آخری اسٹاپ پر گاڑی کھڑی کروا کر رات کو فیضان ان کے گھر پر آ کر ٹھہرا تھا۔ صبح ناشتہ کرکے فیضان چھوٹے بچوں کے ساتھ گلی محلے میں گھومنے کے لیے نکلا تھا۔فیاض کے مطابق نوعمر فیضان قیوم آباد سے ملحق ڈیفنس فیز 7 میں زبیر مسجد کے قریب کے الیکٹرک کے سب اسٹیشن کے ساتھ کھڑا ہو کر موبائل فون سے سیلفی بنا رہا تھا کہ دیوار میں کرنٹ پھیلنے کی وجہ سے چپک کر ہلاک ہو گیا۔پولیس کے مطابق کے الیکٹرک کے سب اسٹیشن کا مرکزی دروازہ موجود نہیں تھا جس بنا پر بچے کھیلتے ہوئے سب اسٹیشن کے اندر چلے گئے تھے جہاں اندر کی دیوار کے ساتھ فیضان کو کرنٹ لگا۔ 22 اگست کو متوفی کی اکلوتی بہن کی شادی طے کی جاچکی ہے۔پولیس کے مطابق ضابطے کی کارروائی کے بعد میت لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے۔ فیضان نے جس بس پر کنڈیکٹری کرتے ہوئے اپنے گائوں مانسہرہ واپس جانا تھا اسی بس سے اب اس کی میت روانہ کر دی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…