حیدرآباد(آن لائن) پاکستان کا پہلا قومی پرچم تیار کرنے والے درزی ماسٹر الطاف حسین کے بیٹے ظہورالحسن نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے والد کی عظیم قومی اور تاریخی خدمات کا سرکاری سطح پر اعتراف کرتے ہوئے ان کے والد ماسٹر الطاف حسین کا نام پاکستان کا پہلا قوم پرچم تیار کرنے پر تاریخ کا حصہ بنایا جائے اور ان کی خدمات پر انہیں سول ایوارڈ دیا جائے۔
وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ظہورالحسن کا کہنا تھا کہ ان کے والد ماسٹر الطاف حسین مسلم نیشنل گارڈ کے سالار تھے اور وہ قائداعظم محمد علی جناح کے خصوصی دستے میں شامل تھے۔ قائداعظم محمد علی جناح نے 1947ء میں پہلا قومی جھنڈا تیار کرنے کا حکم دیا اس کے ثبوت کے ساتھ طورپر امریکی صحافی مس مارگریٹ بورک وائٹ نے ہمارے والد کی نیشنل گارڈ کی وردی میں پہلا قومی جھنڈا تیار کرتے ہوئے کرول باغ دہلی میں تصویر بنائی اور اپنے میگزین لائف میں 18اگست 1947ء کے شمارے میں شائع کیا لیکن پھر جعلسازی کے میرے تایا یہ دعویٰ کردیا کہ پاکستان کا پہلا جھنڈا انہوں نے تیار کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا پہلا قومی پرچم تیار کرنے کے اعزاز کے حوالے سے ہم نے وزیراعظم سیکریٹریٹ اسلام آباد ، سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن، صوبائی حکومت اور چیف سیکریٹری کو بھی خط لکھے لیکن ہماری کوئی سنوائی نہیں کی جارہی ہے اور ہم ابھی تک انصاف سے محروم ہیں