اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

شہباز شریف اپوزیشن کیساتھ ہیں یا وہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ مل چکے ہیں ؟ اے پی سی کی تاخیر پر پیپلز پارٹی نے (ن) لیگ سے واضح جواب مانگ لیا

datetime 8  اگست‬‮  2020 |

اسلام آباد(آن لائن ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی گوسلوپالیسی کی وجہ سے اپوزیشن جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا اور پیپلزپارٹی نے (ن) لیگ سے واضح جواب مانگا ہے کہ بتایا جائے کہ شہباز شریف اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہیں یا وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل چکے ہیں اور اے پی سی منعقد نہیں کرنا چاہتے ۔

ذرائع کے مطابق ابھی تک اے پی سی کی تاریخ تو کیا اس کا ایجنڈا بھی طے نہیں ہوسکا اور اس کی بڑی وجہ بھی دونوں جماعتوں کا ایک پیج پر نہ آنا ہے ۔ اسی بناء پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس مزید تاخیر کا شکار ہوگئی۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے ن لیگ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے ساتھ اہم بیٹھک پر غور شروع کردیا۔پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کی خاموشی کے بعد آئندہ کی حکمت عملی پر غور شروع کردیا۔ پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کا موقف ہے کہ مسلم لیگ ن نے عید کے فورن بعد اے پی سے سے متعلق یقین دہانی کرائی تھی ۔عید گزرنے کے باوجود ن لیگ تاحال خاموش ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی نے اے پی سی بلانے پر غور شروع کردیا ہے، غور کیا جا رہا ہے کہ اے پی سی بلاکر ن لیگ کو شرکت کی دعوت دی جائے۔یہ مسلم لیگ ن پر ہے کہ وہ اے پی سی میں شرکت کرتے ہیں یا نہیں۔پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اے پی سی کے علاوہ دیگر جماعتوں کے ساتھ ایک اہم بیٹھک پر بھی غور ہو رہا ہے۔اگر اے پی سی نہیں بلائی جاتی تو ایک دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایک اہم بیٹھک ہوگی۔پیپلزپارٹی کے ذرائع کاکہنا ہے کہ (ن) لیگ نے ابھی تک اے پی سی کے حوالے سے کوئی واضح جواب نہیں دیا اور اب وہ شہباز شریف کی بجائے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے رابطہ کرنے پر سوچ بچار کررہے ہیں کیونکہ شہباز شریف مقتد ر اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہوں نے حکومت کیخلاف تحریک چلانے یا سپیکر قومی اسمبلی کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے سمیت کسی بھی معاملے کے اوپر اپنی رائے نہیں دی اور اسی وجہ سے اے پی سی کا ایجنڈا بھی نہ بن سکا اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما بھی اس وجہ سے اختلافات کاشکار ہیں ۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…