اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی جاوید چودھری نے اپنے پروگرام میں کل تک میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان سے اپنے ایک ارب ڈالر واپس لے لئے ہیں، معروف صحافی نے اپنے پروگرام کے آغاز میں کہا کہ ہم ایک بٹی ہوئی قوم ہیں ہم مختلف فرقوں، کلچر اور پارٹیوں میں تقسیم ہیں اور ہر ایک گروپ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے پر تیار نہیں ہوتا، لیکن ایک ایسا ایشو ہے
جس پر تمام لوگ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور وہ ایشو ہے کشمیر، قوم آج بھی کشمیر کے لئے یک جان تھی، آج پورے ملک میں جوش و جذبے سے یوم استحصال منایا گیا، صدر نے بھی خطاب کیا، وزیراعظم نے بھی اور وزیر خارجہ نے انڈین وزیراعظم کو چیلنج تک دے دیا۔ وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرا وزیر اعظم ہندوستان کیلئے پیغام ہے کہ اگر آپ کو اپنی پالیسیوں پر اعتماد ہے تو میں بطور وزیر خارجہ پاکستان آپ کو دعوت دے رہا ہوں کہ آئیے اور مظفر آباد میں کشمیریوں سے مخاطب ہو جائیں، پتہ چل جائے گا کہ آپ کو کس طرح کا استقبال ملتا ہے اور اگر آپ میں حوصلہ ہے اور آپ کو اپنی پالیسیوں پر اعتبار ہے تو سری نگر وزیر اعظم عمران خان کو جانے دیجیے اور دیکھ لیجیے کہ انہیں کس طرح کا استقبال ملتا ہے،کشمیری عوام کا ریفرنڈم آج ہی ہو جائے گا اگر ہمت ہے تو قبول کرو اور اگر ہمت نہیں ہے تو پھر نظر ثانی کرو۔معروف صحافی نے کہا کہ پوری قوم کشمیر پر پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہو کر ہر وقت لڑنے کے لئے تیار رہتی ہے، لیکن اس کے باوجود ہمیں ماننا پڑے گا کہ کشمیر جیسے ایشو صرف جذبوں سے حل نہیں ہوتے، ان کے لئے مضبوط فارن پالیسی کی ضرورت ہوتی ہے، آج کے لئے یہ خبر انتہائی تشویشناک ہو گی کہ سعودی عرب نے پاکستان کے فارن ریزرو کو سپورٹ دینے کے لئے ہمیں جو رقم دی تھی اس میں سے ایک ارب ڈالر واپس لے لئے ہیں
یہ ہماری فارن پالیسی کا فیلیئر ہے، لہٰذا وزیر خارجہ کو ریلیوں میں نعرے لگانے اور مودی کو چیلنج دینے کے بجائے فارن پالیسی پر توجہ دینی چاہیے، دوران پروگرام جاوید چودھری نے کہا کہ یہ خبر اب تک باہر نہیں نکلی میں آپ کو بتا رہا ہوں،جس وقت ہم مقبوضہ کشمیر کو نقشہ میں شامل کر رہے تھے اس سے ایک آدھ ہفتہ پہلے سعودی عرب نے جو پیسے دیے تھے ان میں سے ایک ارب ڈالر واپس لے لئے ہیں۔ہم ایک سال میں مسلم امہ کو کنوینس نہیں کر سکے کشمیر کے معاملے پر کہ انڈیا وہاں بہت ظلم کر رہا ہے اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہماری فارن پالیسی فیل ہو گئی۔