اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں 30 پیسے اضافہ ہو گیا جس کے بعد ڈالر 167 روپے 97 پیسے پر ٹریڈ کر رہاہے ۔ دوسری جانب سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز ہوا تو 100 انڈیکس 36 ہزار 679 پوائنٹس کی سطح پر تھا تاہم کچھ ہی دیر کے بعد اس میں بہتری آنا شروع ہو گئی۔
اس وقت 100 انڈیکس 213 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 36 ہزار 892 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔دوسری جانب امریکی کریڈٹ ریٹنگ ادارے فچ سلوشنز نے سال 2020ء کے دوران پاکستان میں امریکی ڈالر کی اوسطاً قدر 163 روپے اور 2021ء میں 171 روپے رہنے کی پیش گوئی کردی۔ فچ سلوشنز کی جانب سے جاری کردہ پاکستانی کرنسی کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا کہ جنوری 2020ء سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں مجموعی طورپر 7 اعشاریہ 1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستانی روپے کی قدر پر اگرچہ بڑے پیمانے کا دباؤ نہیں ہوگا لیکن ڈالر کی نسبت روپےکی قدر میں بتدریج کمی واقع ہوگی۔رپورٹ کے مطابق اس بات کا بھی امکان ہے کہ پالیسی ساز عالمی مارکیٹ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر افراط زر کے دباؤ کو کم رکھنے کے لیے روپے کی قدر کو مزید گرنے دیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خام تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں اور اس مد میں موخر ادائیگیوں کی سہولت کے علاوہ عالمی شراکت دار جی 20 ممالک کی جانب سے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت ملنے سے فی الوقت پاکستان کے ذخائر پر بیرونی مالیاتی ادائیگیوں کا دباؤ نظر نہیں آرہا ہے بلکہ مذکورہ عوامل کے سبب پاکستان کے لیے بیرونی معیشت کے حوالے سے درپیش چیلنجز میں کمی واقع ہوئی ہے۔