بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

زیرالتوا ریفرنسز کا 3 ماہ میں فیصلہ، سپریم کورٹ نے انتہائی اہم حکم جاری کر دیا

datetime 8  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد نے ملک میں بدعنوانی (کرپشن) کے مقدمات جلد نمٹانے کے لیے 120 نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے کا حکم دیدیا۔ بدھ کو عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں لاکھڑا کول مائننگ پلانٹ کی تعمیر میں بے ضابطگیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے بعد چیف جسٹس کی جانب سے ملک میں 120 نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے

کا حکم سامنے آیا اور اس سلسلے میں یہ کہا گیا کہ سیکریٹری قانون متعلقہ حکام سے ہدایت لے کر نئی عدالتیں قائم کریں۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ 120 نئی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کی جائے جبکہ کرپشن کے مقدمات، زیر التوا ریفرنسز کا 3 ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب ریفرنس کا جلد فیصلہ نہ ہونے سے نیب قانون کا مقصد ختم ہوجائے گا، نیب کے 1226 ریفرنسز زیر التوا ہیں، کیا نیب اپنے قانون کی عملدرای میں سنجیدہ ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ نیب ریفرنسز کا فیصلہ تو 30 دن میں ہونا چاہیے، لگتا ہے 1226 ریفرنسز کے فیصلے ہونے میں ایک صدی لگ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ نہیں چل رہا، 20، 20 سال سے نیب کے ریفرنسز زیر التوا ہیں، ان ریفرنسز کے فیصلے کیوں نہیں ہورہے، کیوں نہ نیب عدالتیں بند کردیں اور نیب قانون کو غیرآئینی قرار دے دیں۔بعد ازاں عدالت نے 5 احتساب عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں تعیناتی نہ ہوئی تو سخت ایکشن لیا جائیگا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل، پراسیکیوٹر جنرل، سیکریٹری قانون کو طلب کرتے ہوئے زیرالتوا ریفرنس کو جلد نمٹانے سے متعلق چیئرمین نیب سے بھی تجاویز مانگ لیں۔اس سے قبل جنوری میں سپریم کورٹ نے کرپشن کے الزام میں گرفتار شہری کی پلی بارگین کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے ملک بھر میں زیر التوا کرپشن مقدمات اور غیر فعال احتساب عدالتوں کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…