اسلام آباد(آن لائن)وزیر اعظم کی رہائش گاہ بنی گالا سے دو کلومیٹر کے فاصلہ پرمالک مکان نے کرایہ نہ دینے کی پاداش میں میاں بیوی اور دو کم سن بچوں کو دس دن سے حبس بے جا رکھتے ہوئے قید کرلیا،پولیس اور ضلعی انتظامیہ بھی بااثر آدمی کے سامنے بے بس ہو گئی۔معلومات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے کیمپ آفس سے دو کلومیٹر کے فاصلہ پر مکان نمبر04مین کورنگ روڈ بنی گالا میں کرایہ دارہشام فرید رہائش پذیر تھے
اور انہیں دو ماہ قبل کرونا کے باعث کمپنی بند ہونے کی وجہ سے نوکری سے نکال دیا گیا تھا،اس دوران انکے مالک مکان محمود بٹ نے کرایہ کا تقاضا کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ بہت جلد کسی ادھار لیکر رقم ادا کردیگا،بصورت دیگر انکے پاس 60ہزار روپے سیکورٹی کی رقم موجود ہے اور بیس ہزار اور دینے ہیں وہ جلد ادا کر دیگا،لیکن بے رحم مالک مکان نے مذکورہ فیملی میاں بیوی اور دو کم سن بچوں کو گھر میں بند کر کے محبوس کر لیا،ایک ہفتہ تک وہ منت سماجت کرتے رہے لیکن نہ سنی گئی تو انہوں نے تھانہ بنی گالا،ون فائیو پر کالز کیں تو پولیس موقع پر گئی لیکن مذکورہ مالک مکان محمود بٹ کافی اثر رسوخ والا نکلا اور انہوں نے کہا کہ مذکورہ فیملی کرایہ دیدے اور یہاں سے چلی جائے،اور پولیس کے جانے کے بعد پھر اندرسے تالے لگا دیے جاتے،چوتھے د ن ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کو اطلاع ملی تو انہوں نے فوری طور پر ٹیم بھیج کر مذکورہ فیملی کو قید سے آزاد کرایا مگر مالک مکان کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہ کی گئی،اب جبکہ ایک اپنے گھر میں قیدہشام فرید نے ایک وائس میسج ریکارڈ کرایا اوروہ ٹائیگر فورس سمیت ڈپٹی کمشنر کو بھی بھیجا گیا جس میں کہا گیا وہ دل کے مریض ہیں انکے پاس خوراک ختم ہو چکی ہے،یہاں گیس بھی نہیں باہر سے کسی سے سلنڈر منگوایا تو وہ محمود بٹ نے ضبط کر لیا،وہ بھوکے ہیں کوئی پرسان حال نہیں،انہوں نے التماس کی ہے کہ مقامی پولیس مالک مکان کے اثر رسوخ کے تابع ہے وہ جیسے ہی جاتے ہیں وہ پھر گیٹ کو تالے لگا لیتا ہے اور ہمیں باہر دکان تک بھی جانے کی اجازت نہیں،اس حوالہ سے محمود بٹ سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ اندر سے کنڈی لگی ہے تالے نہیں لگائے گئے،مذکورہ فیملی گھر میں آزاد ہے،ہشام فرید کا کہنا ہے کہ اگر ریاستی اداروں نے انکی مدد نہ کی تو وہ اپنے خاندان سمیت بھوک سے مرجائیں گے۔