اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی قابض افواج کی جانب سے 25 جون 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے کریلہ سیکٹرمیں جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری کے زخمی ہونے پر شدیداحتجاج کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق قابض بھارتی افواج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں 28 سالہ مدیحہ حفیظ زوجہ محمد طاہر سکنہ گاوں باٹلہ متھرانی شدید زخمی ہوگئیں۔ ترجمان کے مطابق بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020ء میں بھارت نے 1487 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں 13 بے گناہ شہری شہید اور 106 شدید زخمی ہوئے۔ ترجمان نے کہاکہ قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور ان کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔