پشاور(این این آئی) مالی سال 21-2020 کے لئے خیبر پختونخوا کا 923 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ صوبائی اسمبلی میںپیش کردیا گیا۔خیبرپختونخوا اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ مشکل حالات میں بھی تاریخی بجٹ پیش کررہے ہیں۔صوبائی وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ سالانہ بجٹ میں صحت کے شعبے
کے لئے مجموعی طورپر 124 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جس سے اسپتالوں کی صورتحال بہتر اور ادویات کی کمی پوری کی جائے گی۔صوبائی وزیرخزانہ نے کہا کہ کورونا کے باعث زیادہ بوجھ بڑے اسپتالوں پر آتا ہے۔ رواں مالی سال ہرشہری کو ہیلتھ کارڈ جاری کیا جائیگا۔ ادویات کی خریداری کے لیے 4 ارب روپے کا بجٹ مختص کیاگیا ہے۔صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں ہم نے صحت کوترجیح دی ہے۔ خیبرپختونخوا کا بجٹ ٹیکس فری ہے۔ ہم نے اخراجات میں کمی کی اور بہترین سروسز کو ترجیح دی ہے۔وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ ہم نے ضم شدہ اضلاع کے لیے صحت کے شعبے میں رقم مختص کی ہے۔ 24 ارب روپے کا کورونا ایمرجنسی فنڈ رکھاگیاہے۔ اسپتالوں میں سہولیات کے لیے رقم مختص کرنا ترجیحات میں شامل تھا۔انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 85 بیرونی امداد شامل ہے۔ مقامی بینکوں سے 44 ارب روپے کا قرضہ لیا جائے گا۔ وفاق سے مجموعی طور 477 ارب روپے ملیں گے۔وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے مجموعی 317 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 104 ارب صوبائی اور 44 ارب اضلاع ترقیاتی پروگرام کے لئے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کے لئے 274 ارب ، پینشن کے لئے 86 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔صوبائی وزیر خزانہ نے کہا تعلیم کے لیے 30 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ سڑکوں کی تعمیر کے لیے 41 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔