جکارتہ(این این آئی)انڈونیشیا نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے وہ عالمی وبا کورونا وائرس کے تناظر میں سالانہ اسلامی عبادت حج سے متعلق اجازت دینے کا فیصلہ کرے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر سے تقریباً 25 لاکھ سے زائد عازمین نے حج کی سعادت حاصل کرنے کیلئے سعودی عرب کا سفر کیا تھا۔کورونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر کو متاثر کیا ہوا ہے اور اسی وجہ سے مارچ کے
مہینے میں عمرے کو معطل کردیا گیا تھا جبکہ سعودی عرب نے مسلمانوں سے کہا تھا کہ کووڈ 19 کے تناظر میں عارضی طور پر اپنی تیاریوں کو مؤخر کردیں تاہم سعودی حکام نے ابھی تک یہ اعلان نہیں کیا کہ آیا وہ رواں سال حج کے لیے اجازت دیں گے یا نہیں۔واضح رہے کہ رواں سال حج جولائی کے آخر میں ہوگا۔اس حوالے سے انڈونیشیا کی وزارت مذہبی امور کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں رمضان المبارک کے ختم ہونے سے قبل فیصلہ ہونا چاہیے۔ترجمان وزارت مذہبی امور اومان فتح الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ حج ہونے یا منسوخ ہونے سے متعلق باضاطبہ فیصلے کا اعلان جلد کیا جائے گا۔خیال رہے کہ انڈونیشیا دنیا کی سب سے بڑا مسلم آبادی والا ملک ہے اور اس کے کم از کم 2 لاکھ 31 ہزار شہری حج کے لیے رجسٹرڈ کرواتے ہیں جو کسی بھی ملک کی جانب سے سب سے بڑی نمائندگی ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا نے سعودی سفری حکام کے ساتھ رہائش، نقل و حرکت اور دیگر معاہدوں کو روک لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک وزارت مذہبی امور نے کوئی معاہدے پر دستخط یا سعودی عرب میں حج سروسز کے لیے بیعانہ ادا نہیں کیا۔