جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

’’کرونامریضوں کواب وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں‘‘ پاکستان میں نصب جدید ترین سہولیات سے آراستہ مشینوں کے ہر طرف چرچے

datetime 20  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پنجاب میں سرکاری سطح پر کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کیلئے لاہور جنرل ہسپتال میں جدید سہولتوں سے آراستہ ہائی فلونیزل کینولہ کی 4مشینیں نصب کر دی گئیں ہیں ، اپنی نوعیت کی منفرد مشینوں نے کام شروع کردیا اب وائرس میں مبتلا مریضوں کو وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہوگی ۔

اس امر کا اظہارپرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے بدھ کو لا ہور جنرل ہسپتال کے کمیٹی روم میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کوان مشینو ں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کیا۔پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے بتایا کہ کورونا وائرس و دیگر امراض میں مبتلا ایسے مریض جنہیں سانس لینے میں انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں وینٹی لیٹر کی ضرورت ہو تی ہے ایسے مریضوں کوعلاج معالجے و سانس کی تکلیف سے نجات دلانے میں یہ مشین انتہائی سود مند ثابت ہونگی اور انہی مشینوں کو یورپی ممالک ، برطانیہ ، امریکہ اور چین میں کامیابی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس مشین کا نام ہائی فلو لوکنٹی نیوس آکسیجن کینولہ مشین ہے جسے آکسیجن کی مسلسل سپلائی کے لئے ایک خاص مقدار کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے ۔میڈیابریفنگ میںمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایل جی ایچ ڈاکٹر محمود صلاح الدین ،پروفیسر جودت سلیم ، ڈاکٹر عرفان ملک، ڈاکٹر لیلی شفیق و دیگر ڈاکٹرز بھی موجود تھے ۔پرنسپل پی جی ایم آئی نے کہا کہ حکومت نے کورونا مریضوں کے علاج اور فرنٹ لائن پر خدمات سر انجام دینے والوں کے لئے انتظامات میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اس مقصد کیلئے ہسپتالوں کو وافر فنڈز فراہم کیے اور مذکورہ مشین بھی حکومت کی جانب سے وسائل سے خریدی گئی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پنجاب حکومت کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے تمام وسائل برؤئے کا ر لا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے فراہم کردہ ایک ایک پیسہ درست جگہ پر خرچ کیا جائے تاکہ وسائل کا درست استعمال عمل میں لا کر اُس کا فائدہ زیادہ سے زیادہ مریضوں تک پہنچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ان مشینوں کی تنصیب سے جنرل ہسپتال میں کورونا کے مریضوںکو خاطر خواہ ریلیف حاصل ہوگا۔ پروفیسر جودت سلیم اور ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین نے بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں میں پہلی مرتبہ اس مشین کی تنصیب عمل میں لائی گئی ہے جس سے مریضوں کو جدید سہولت میسر ہوگی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس مشین کے 2مقاصد ہیں، بچوں اوراس کا استعمال بڑے لوگوں کے لئے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نیا ہونے کی بنا پر اس کی ادویات تا حال دریافت نہیں ہو سکی دنیا بھر کے ریسرچر اور طبی ماہرین اس مہلک وبا کی تحقیق کیلئے سر جوڑے ہوئے ہیں وہ وقت دور نہیں جب اس وائرس پر تحقیق مکمل ہو جائے گی تاہم شہریوں کو ویکسین کی دریافت تک احتیاط کرنا لازمی ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…