ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

کارساز صنعت ،شورومز، موٹر سائیکل اور سائیکل بنانے والے کارخانے اور دکانوں کو پیر سے کھولنے کا اعلان ایک ہفتے میں کتنے ہزار افراد کو وطن واپس لایا جائےگا ؟ ٹیسٹنگ میں اضافہ ،معاون خصوصی کا اہم پیغام 

datetime 16  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں 11 سے 12 ہزار افراد کو واپس لایا جائے گا۔ وزیراعظم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ اب تک بیرون ملک پھنسے 23 ہزار سے پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جاچکا ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ ہم نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کی ہے

جس کے تحت فوری طور پر مسافروں کا ٹیسٹ کیا جائے گا اور ٹیسٹ کے لیے 48 قرنطینہ کی شرط ختم کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اب ایک ہفتے میں کورونا وائرس کے باعث بیرون ملک پھنسے 11 ہزار سے 12 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پالیسی میں تبدیلی سے وطن پہنچنے والے مسافروں کی ٹیسٹنگ میں اضافہ ہوگا۔معید یوسف نے کہا کہ 48 گھنٹے قرنطینہ کی شرط ختم کردی گئی ہے لیکن وطن واپس آنے والے افراد کو ایک یا 2 دن قرنطینہ میں رہنا ہوگا کیونکہ ہم اب لیبارٹریز کی صلاحیت بڑھارہے ہیں تو مسافروں کو انتظار کرنا پڑے گا۔وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہ جب کورونا کا سلسلہ شروع ہوا تھا تو ہم نے روزمرہ کی اشیا اور ادویات کی دکانیں کھولی تھیں اس کے بعد اگلے مرحلے میں تعمیراتی صنعت کے فیز ون میں کچھ صنعتیں کھولیں۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ اس کے 3 ہفتے بعد ہم نے تعمیراتی صنعت کا دوسرا فیز کھولا گیا تھا۔حماد اظہر نے کہا کہ صوبائی صنعتوں کے وزیر کے ساتھ مشاورت کے بعد متفقہ فیصلہ کیا ہے کارساز صنعت اور ان کے شورومز، موٹر سائیکل اور سائیکل بنانے والے کارخانے اور دکانوں کو 18 مئی (پیر) سے کھولا جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت گندم کی کٹائی چل رہی ہے یہ مذکورہ صنعت کی فروخت کے عروج کا وقت ہے، ہم نے اس حوالے سے بات چیت کی ہے اور سخت ایس او پیز کے ساتھ تمام صوبوں اور اکائیوں نے آٹو مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اکثر صوبوں کا خیال ہے کہ شاپنگ مالز کھولنے کی اجازت دینی چاہیے کیونکہ ان کے داخلی اور خارجی راستے موجود ہیں اور زیادہ بہتر ماحول ہوتا ہیجہاں سخت ایس او پیز پر عمل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بڑے شاپنگ مالز کھولنے کا فیصلہ صوبوں پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ اپنے مالز کی نوعیت دیکھ کر خود فیصلہ کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…