جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

سانحہ 12 مئی کو 13 سال بیت گئے، تاحال واقعے کے ذمے داروں کو سزا نہ ہوسکی،2007میں کیا کچھ پیش آیا تھا؟متاثرین آج تک انصاف کیلئے دربدر

datetime 12  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)کراچی کے سانحہ 12 مئی کو 13 سال گزر گئے ہیں تاہم واقعہ کے متاثرین کو آج تک انصاف نہ مل سکا۔تفصیلات کے مطابق 12 مئی 2007 کو وکلاء تحریک اپنے عروج پر تھی، اْس وقت کے غیر فعال چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سندھ ہائی کورٹ کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر کراچی آرہے تھے کہ اس موقع پر شہر کو خون سے نہلا دیا گیا۔

معزول چیف جسٹس کی کراچی آمد پر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان استقبال کے لیے نکلے اور کئی مقامات پر اْس وقت کی حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں میں مسلح تصادم شروع ہوا۔شہر کی شاہراہوں پر اسلحے کا آزادانہ استعمال دیکھنے میں آیا اور خون ریزی میں وکلاء سمیت 48 افراد شہر کی سڑکوں پر دن دہاڑے قتل کردئیے گئے تھے۔ان واقعات میں 130 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ درجنوں گاڑیاں اور املاک بھی نذر آتش کی گئیں جس کے بعد شہر کے مختلف تھانوں میں ان افراد کے قتل کے 60 سے زائد مقدمات درج ہوئے جنہیں ملزمان کی عدم گرفتار ی کے بعد داخل دفتر کردیا گیا۔تقریباً ڈھائی سال قبل پولیس نے 60 مقدمات کا چالان انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں جمع کرایا جس میں اْس وقت کے مشیر داخلہ اور موجودہ میئر کراچی وسیم اختر سمیت 55 سے زائد ملزمان نامزد ہیں اور تمام ضمانت پر رہا ہیں۔15 مئی 2018 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی سے متعلق کیس میں میئر کراچی وسیم اختر سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں اب بھی 18 مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں سے 11 مقدمات وہ ہیں جو داخل دفتر کیے گئے جبکہ مقدمات کی ازسرنو تحقیقات کے بعد ری اوپن کیے گئے ہیں۔وکلاء رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سانحہ 12 مئی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جسے وکلاء بلیک ڈے کے طور پر مانتے ہیں اور اس کی ذمہ دار حکومت سندھ اور وہ تمام ادارے ہیں جن کا کام شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…