لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ ہارون الرشید نے کہا ہے بھارت سے معمولی ادویات کی درآمد کے سیکنڈل میں ایک وفاقی وزیر کی برطرفی کاامکان ہے جبکہ ایک سیکرٹری کو گرفتاری کا نوٹس دیاجاچکا ہے ، وجہ یہ ہے کہ حکومت بغیر سوچے سمجھے فیصلے کرتی ہے اور نگرانی کاکوئی نظام نہیں ہے ۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو میں انہوں نے کہا بھارت نے جب کشمیر میں
لاک ڈائون کیا توپاکستان نے اصولی فیصلہ کیا کہ بھارت سے تجارت نہیں کی جائے گی، اس وقت کسی نے نہیں سوچا کہ کچھ ادویات لائف سیونگ ہیں،اس فیصلے پر نظرثانی کی گئی اوربھارت سے منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ دو تین ہفتے پہلے انکشاف ہوا کہ بھارت سے 436یا 432 ادویات منگوائی جارہی ہیں اوران میں ڈسپرین اور وٹامنز بھی شامل ہیں، بھارت میں طب پر بڑا کام ہوا لیکن ہم کام نہیں کرتے ، ظفرمرزا کو فون کیا جوکسی اورنے اٹھایا تو میں نے کہا یہ بڑا سنجیدہ مسئلہ ہے ، کہا جارہاہے کہ ظفر مرزا کوا س معاملے پر برطرف کردیاجائے گا، وزیراعظم نے شہزاد اکبر سے کہہ دیاہے اس کی دو ہفتے میں رپورٹ پیش ہوگی جس کے بعد سرکاری افسر مارے جائیں گے یا ظفر مرزا پر ذمہ داری ڈالی جائے گی، عامرکیانی پر بھی اربو ں روپے کی کرپشن کا الزام لگا۔ کوئی شک نہیں ملک میں مافیا ز ہیں،عمران خان صر ف کہتے ہیں کرتے کچھ نہیں، گندم اورچینی کے معاملے میں کس کو سزا ملی ۔