پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کی اہم ترین آئل فیلڈ کورونا کے 3مریض سامنے آ نے پر سیل، عمارت کو تالے ،100سے زائد ملازمین محصور،کھانے پینےکی اشیا کی فراہمی بند، جنرل منیجرآپریشن گرفتار،معاملے کے پیچھے اصل کہانی سامنے آگئی

datetime 7  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)او جی ڈی سی ایل کے زیرانتظام راجیان آئل فیلڈ میں کورونا کے تین مریض سامنے آنے کے بعد چکوال کی ضلعی انتظامیہ نے آئل فیلڈ کو تالے لگا کر سیل کردیا اور کورونا پھیلانے کے جرم میں جنرل منیجرآپریشن کیخلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ضلعی انتظامیہ چکوال کے افسران نے محصور افراد کی جانیں بچانے کی بجائے انہیں کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی بھی بند کردی ہے ۔

او جی ڈی سی ایل انتظامیہ کی طرف سے ڈی سی کو تحریری طور پر آگاہ کیے جانے کے باوجود قانون کو موم کی ناک بنا دیا گیا ۔ اوجی ڈی سی ایل انتظامیہ نے معاملہ وزیراعظم سیکرٹریٹ اور وفاقی وزیر پٹرولیم تک پہنچا دیا ۔تفصیلات کے مطابق او جی ڈی سی ایل انتظامیہ کو اس وقت چکوال میں بیک وقت دو مشکلات کا سامنا ہے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ راجیان فیلڈ پر کام کرنے والے 100 سے زائد افراد میں تین ملازم کورونا کا شکار ہو چکے ہیں ۔ڈی سی چکوال عبدالستار عیسانی نے ایک طرف دو کورونا زدہ مریضوں کو نہ تو او جی ڈی سی ایل کے حوالے کیا ہے تاکہ انکا علاج شروع ہو سکے اور نہ ہی خود ان کا کوئی مناسب بندوبست کیا ہے ۔البتہ او جی ڈی سی ایل کے منیجر آپریشن طارق کیخلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق او جی ڈی سی ایل اور ڈی سی چکوال کے درمیان کئی ماہ سے چپقلش جاری ہے اور ڈی سی چکوال نے راجیان فیلڈ پر کئی بارکام بھی رکوایا تھا ۔ چند روز پہلے جب او ڈی جی سی ایل انتظامیہ نے اپنے ملازمین کے ٹیسٹ کروائے تو ان میں سے ایک ملازم کا ٹیسٹ مثبت آگیا جسے فوری طورپر مزید علاج کے لئے او جی ڈی سی ایل کے آئن نائن میں واقع قرنطینہ سنٹر منتقل کردیا گیا لیکن ڈی سی چکوال نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور او جی ڈی سی ایل انتظامیہ کو وارننگ دی کہ میری مرضی کے بغیر تم مریض نہیں لے جاسکتے ۔

اسی اثناء میں باقی افراد کے ٹیسٹ کیے گئے تو مزید دو کورونا کے مریض نکل آئے اس پر ڈی سی نے ان مریضوں کے علاج کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے او جی ڈی سی ایل کے جنرل منیجر کیخلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار بھی کروا دیا ۔قابل غور پہلو یہ ہے کہ اس آئل فیلڈ پر 100سے زائد ملازم کام کرتے ہیں لیکن ڈی سی کی ایماء پر اس وقت پورا کیمپ سیل ہے اور محصور لوگوں کے پاس کھانے پینے کی اشیاء بھی نہیں ہیں ۔خیال کیا جارہا ہے کہ ان 100 سے زائد ملازمین میں بھی کورونا کے مریض موجود ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کے باعث ان سب افراد کو ایک ہی جگہ اکٹھا کرکے بند کیا گیا ہے ۔

ان میں زیادہ تر لوگ ایسے ہیں جو دن میں کام کرکے شام کو گھروں کو چلے جاتے تھے لیکن ضلعی انتظامیہ نے انہیں بھی محصور کررکھا ہے۔راجیان فیلڈ سے ملنے والی معلومات میں بتایا گیا ہے کہ کچھ عرصے پہلے ڈی سی چکوال نے اوجی ڈی سی ایل انتظامیہ کو اپنے بندے بھرتی کرنے کے لئے کہا تھا اور انکار پر ڈی سی اور او جی ڈی سی ایل کے درمیان چپقلش شروع ہوگئی جو کہ اب کورونا سے متعلق پھیلائو کے مقدمے تک پہنچ گئی ہے حالانکہ او جی ڈی سی ایل نے تحریری طورپر ڈی سی کو آگاہ بھی کیا تھا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…