منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

کسی معجزے کی امید نہ رکھیں ، وزیراعظم کے ہاتھ سے وقت نکلتا جا رہا ہے، کہ اگر بیماری کو ایسے ہی پھیلنے دیا گیا تو پھر پاکستان کی کس طرف جا سکتا ہے ؟ امریکی ادارے تھنک ٹینک نے ہوشربا انکشافات کر دیئے

datetime 29  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور اسی دوران امریکا میں قائم نامور تھنک ٹینک ’’بروکنگز انسٹی ٹیوٹ ‘ نے خبر کیا کہ ملک میں وباء کو کنٹرول کرنے کیلئے معاملے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ہاتھ قیمتی وقت نکلتا جارہا ہے ۔روزنامہ جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق تھنک ٹینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وبائی مرض کے

پھوٹنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والےبحران سے معلوم ہوتا ہے کہ وزیراعظم کی مقبولیت کم ، اپنی پوزیشن میں ان کی غیر یقینی صورتحال اور ایسے کسی بحران سے نمٹنے کے حوالے سے ان میں تجربے کا فقدان ہے ۔ ایک ایسے موقع پر جب مسلم اکثریتی ممالک بشمول سعودی عرب نے نماز کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے ، پاکستان میں مساجد بدستور کھلی ہیں ، ملک میں صحت کے شعبے کا یہ حال ہے کہ سہولتیں پرانی ، متروک یا پھر محدود ہیں ۔ مہنگے نجی اسپتال صرف امیروں یا اشرافیہ کو دستیاب ہیں لیکن ان میں بھی کرونا وائرس سے نمٹنے کی صلاحیت کم معلوم ہوتی ہے کیونکہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کی صورت میں ان میں اتنی طاقت نہیں کہ سب کا علاج کرسکیں ۔ ڈاکٹروں کے پاس نجی حفاظتی سامان تک نہیں ہے جبکہ ہر 9میں ایک متاثرہ شخص ڈاکٹر ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بیماری کو ایسے ہی پھیلنے دیا گیا تو نتائج تباہ کن ہوں گے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ہاتھ سے قیمتی وقت نکلتا جارہا ہے اور ان کی سستی عوام میں بے یقینی پھیلا رہی ہے ، صورتحال کی سنگینی کے باوجود دیکھا جائے تو 26مارچ کی اہم پریس کانفرنس میں وزیراعظم نہیں تھے ، سرکردہ کردار اسد عمر نے ادا کیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت جس بات کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ عمران خان کھلے دل کے ساتھ ملک بھر میں لاک ڈائون نافذ کریں ، مساجد کی بندش بھی ضروری ہے ، تاہم کسی معجزے کی امید نہیں رکھنا چاہیے ۔ ان اقدامات کا متبادل تباہی کے سوا کچھ نہیں اور ایسی صورتحال میں کوئی ملک بالخصوص پاکستان تباہی کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…