بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایک کروڑ غریب عوام کیلئے 12ہزار کا ماہانہ وظیفہ ، وفاقی حکومت نے اعلان کر دیا

datetime 27  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)کم آمدن والے طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک کروڑ افراد کو وزیراعظم کے اعلان کردہ ریلیف پیکج کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے 4 ماہ کا یکمشت 12 ہزار روپے وظیفہ ملے گا تا کہ کورونا وائرس کے سبب ان کی آمدنی پر پڑنے والے اثرات کم کیے جاسکیں۔نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایاکہ وزارت خزانہ کی ایک دستاویز کے مطابق حکومت اس پیکج کے تحت ایک

کھرب 44 ارب روپے فراہم کرے گی اور یہ رقم حکومت کی جانب سے غریبوں کے لیے مختص احساس پروگرام کے پہلے سے موجود فنڈز میں ایک اضافہ ہوگی۔وزیراعظم نے یومیہ اجرت والے ملازمین کے لیے بھی 2 کھرب روپے کا اعلان کیا تھا جو صوبوں میں تقسیم کیے جاسکتے ہیں تاہم اس رقم کی تقسیم کی حکمت عملی تشکیل دینا ابھی باقی ہے۔احساس پروگرام چلانے والے حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے تجویز دی تھی کہ ہلاکت خیز وبا سے بری طرح متاثر ہونے والے غریب عوام کے لیے 4 ہزار روپے ماہانہ کا اعلان کیا جائے تاہم وزرت خزانہ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے ماہانہ 3 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا جس پر احساس کے عہدیداروں نے مستحق اور غریب افراد کو ایک ساتھ 12 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کرلیا۔ایک دستاویز کے مطابق حکومت کے فیصلے سے مستفید ہونے والے ایک کروڑ افراد میں سے 50 لاکھ وہ ہیں جو پہلے ہی احساس کفالت پروگرام کے تحت ماہانہ معاوضہ حاصل کررہے ہیں جبکہ 30 لاکھ افراد وہ ہیں جن کی ماہانہ آمدن 20 ہزار روپے ہے جبکہ 20 لاکھ افراد یومیہ اجرت کمانے والے، ریڑھی لگانے والے ہیں جو حکومت کے پروگرام میں رجسٹرڈ نہیں۔اس ضمن میں جب وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے غربت کے خاتمے ثانیہ نشتر سے رابطہ کیا گیاتو انہوں نے بتایا کہ پورا پروگرام ایس ایم ایس کی بنیاد پر ہے کہ جو افراد احساس کفالت میں رجسٹرڈ ہیں وہ جلد ایس ایم ایس وصول کریں گے کہ بتائے گئے بینکوں سے 12 ہزار روپے کی رقم وصول کرلیں۔انہوں نے بتایا کہ جو افراد اس وقت حکومت کے پروگرام میں رجسٹرڈ نہیں اور وزیراعظم کے پیکج سے مالی معاونت حاصل کرنے کے خواہاں ہیں انہیں اپنے قومی شناختی کارڈ نمبر ایک خاص موبائل فون نمبر پر ایس ایم ایس کے ذریعے بھیجنے کا کہا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ اس کیٹیگری کی اہلیت غربت کے ڈیٹا بیس کے تحت پرکھی جائے گی اگر کوئی اس ڈیٹا بیس میں شامل نہیں ہوا تو ان افراد سے اپنی اسناد ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں جمع کروانے کا کہا جائے گا جہاں ان کی مالی حالت کا جائزہ کے کر اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ کیا وہ احساس پروگرام کے لیے اہل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب احساس پروگرام کو اہل افراد کے قومی شناختی کارڈ نمبر کی فہرست حاصل ہوگی تو اسے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹرڈ اتھارٹی (نادرا) کی معاونت سے ایک فلٹر سے گزارا جائے گا تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ درخواست دہندہ حکومت کے مقررہ معیار پر پورا اترتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…