کراچی /اسلام آباد /پشاور/کوئٹہ /لاہور(این این آئی) صوبائی دارالحکومت کراچی میں ایک 77 سالہ متاثرہ شخص انتقال کر گیا جس کے بعد ملک میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے ،کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 478تک جا پہنچی ۔تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 11 کیسز سامنے آئے ہیں اور یہ تمام کیسز کراچی میں آئے ہیں،سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 249 ہوگئی ہے۔
حکومت سندھ کی جانب جاری بیان کے مطابق کراچی میں مزید 11 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد کراچی میں متاثرہ افراد کی تعداد 98 ہوگئی ہے جن میں سے 3 صحتیاب ہوچکے ہیں اور ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے ،94 زیر علاج ہیں۔سندھ میں سب زیادہ کیسز سکھر میں ہیں جہاں تفتان سے پہنچنے والے زائرین میں سے اب تک 151 کے ٹیسٹ مثبت آ چکے ہیں۔صوبائی حکام کے مطابق سکھر میں اب تک مجموعی طور پر 302 زائرین کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 151 کا نتیجہ مثبت اور 151 کا منفی آیا ، ایک کیس کو دوبارہ ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیاگیا، سندھ کی وزیر صحت عذرا فضل کا کہنا ہے کہ کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج شخص گزشتہ شب انتقال کر گیا جو کراچی میں کورونا وائرس سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔صوبائی وزیر صحت عذرا فضل نے بتایا کہ متاثرہ شخص کینسر کا مریض تھا جبکہ اسے شوگر اور بلڈپریشر کا عارضہ بھی لاحق تھا جس سے اس کی صحت پہلے ہی بہت خراب تھی۔دوسری جانب پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 18 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے بھر میں مریضوں کی تعداد 96 ہوگئی ہے۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 96 ہوگئی ہے جن میں سے 71 تفتان سے آنے والے زائرین، 15 لاہور، 2 ملتان، 3 مظفر گڑھ، 3 گجرات جبکہ جہلم اور راولپنڈی میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔
بلوچستان میں کورونا وائرس کے جمعرات کو مزید 58 کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 81 ہو گئی ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کورونا وائرس کے 58 نئے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں اب تک 81 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔خیبرپختون خوا میں جمعرات کو مزید 4 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔کورونا وائرس کے باعث خیبر پختونخوا میں ہونے والی دو ہلاکتوں کے بعد پشاور میں کینال روڈ کی ایک گلی کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے ، مردان میں بھی یونین کونسل منگاہ کو لاک ڈاؤن کر کے داخلی و خارجی راستے پر پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔
گلگت بلتستان میں جمعرات کو مزید 8 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد وہاں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 21 ہوگئی ہے۔اسلام آباد میں گزشتہ روز 4 نئے کیس سامنے آئے جس کے بعد وفاقی دارالحکومت میں کورونا کے کیسز کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔ڈپٹی کمشنر میر پور آزاد کشمیر نے گزشتہ روز ایک شخص کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی۔ڈی سی میر پور کے مطابق متاثرہ شخص 14 دن قبل ایران سے تفتان آیا تھا، متاثرہ شخص کو 4 دن سے میر پور آئسولیشن وارڈ میں رکھا ہواتھا۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ملک میں بڑے ہوٹلز کو قرنطینہ سینٹرز میں تبدیل کرنے کیلئے صوبوں کے چیف سیکریٹریوں کو خط لکھ دیااس کے علاوہ پاکستان علماء کونسل نے جمعے کے خطبے سے اردو بیان ختم کرنے اور مختصر عربی خطبہ پڑھنے کا فتویٰ بھی جاری کیا ہے ، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے بھی امام مساجد سے فرض نمازیں مختصر کرنے کی درخواست کی ہے۔