ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وقت حکومت پر تنقید کرنے کا نہیں بلکہ اس کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے،میں وزیراعظم پر کوئی تنقید نہیں کروں گا، ہمارا وزیراعظم اور پورا پاکستان اس وائرس کا مقابلہ کر سکتا ہے، بلاول بھٹو چھا گئے

datetime 19  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کرونا سے ڈرنے کی نہیں بلکہ اس سے لڑنے کی ضرورت ہے،یہ وقت حکومت پر تنقید کرنے کا نہیں بلکہ اس کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے، میں وزیراعظم عمران خان پر کوئی تنقید نہیں کروں گا، ہمارا وزیر اعظم اور پورا پاکستان اس وائرس کا مقابلہ کرسکتا ہے،امید ہے کہ وفاقی حکومت قیادت کرتے ہوئے تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چلے گی۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کی شام سندھ اسمبلی بلڈنگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو،وزیر محنت سعید غنی اور حکومت سندھ کے ترجمان مرتضی وہاب بھی موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وبا کے خلاف ہمیں سماجی رابطوں میں فاصلہ پیداکرناہے، لوگوں کی صحت کے لئے یہ انتہائی ضروری ہے۔وزیراعلی اور انکی ٹیم کورونا وائرس کے تدارک کے لئے کام کررہے ہیں۔یہ ایک سنگین عالمی اور وقومی مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ایمان ہے کہ اللہ تعالی انسانوں پراتنا بوجھ ڈالتاہے جتنا وہ برداشت کرسکتے ہیں۔کوروناوائرس انتہائی سنگین اور جان لیواخطرہ ہے،کوروناوائرس عام فلو نہیں، یہ بیماری صرف بزرگوں کو نہیں ہر فرد کو متاثر کرسکتی ہے،پاکستان میں دو افراد کوروناوائرس سے انتقال کرچکے ہیں، یہ دونوں افراد زیادہ عمر کے بھی نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ خوف پھیلانے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں،حکومت دن ورات محنت کررہی ہے۔کوروناوائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لئے دن و رات کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی تاخیر سے متحرک ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ میں کوروناوائرس کی سب سے زیادہ ٹیسٹنگ اوراسکریننگ کی گئی،سندھ حکومت نے بیرون ملک سے آنے والے افراد کی فہرست ایف آئی اے سے حاصل کیں،ایران سے آنیوالے افراد کو قرنطینہ کرایاگیا۔ہم کوروناوائرس کے کمیونٹی میں پھیلنے کے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں،

بیرون ملک سے آنیوالے افراد سے ملنے والے لوگوں میں بھی کوروناپازیٹورپورٹ ہوا،تفتان کوارنٹائن سے آنیوالے تمام افراد کو الگ رکھاگیا لیکن بدقسمتی سے ان افراد کے ٹیسٹ نہیں کئے گئے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے ملک سے اپیل کروں گا وہ آئسولیشن کی کوشش کریں۔وفاقی حکومت تمام صوبوں کی مدد کرے،سندھ حکومت نے اپنے طور پر وائرس ٹیسٹنگ کٹس بھی خریدی ہیں،ہم پورے ملک میں ایک ساتھ اقدامات اٹھائیں تو کوروناکو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔

برطانیہ میں وزیراعظم فرنٹ سے لیڈ کررہے ہیں،پاکستان میں بھی ہمیں ایسا کرنا ہو گا،اس وقت تنقید کرنے یاالزامات کی ضرورت نہیں وقت آئیگا تو سیاست کرینگے۔ وقت کا تضاضہ ہے کہ کروناسے ڈررنے کی نہیں ملکر لڑنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لائے۔ملکر کام کریں گے توپاکستان اس بیماری کا مقابلہ کرسکتاہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک جن کا بہترین میڈیکل نظام ہے وہ بھی پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں بڑا فیلڈ اسپتال بنایاجائیگا

ابھی سے فیلڈ اسپتال کی تیاری کررہے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ پورے ملک میں لاک ڈاون ہو،کوشش کریں کہ اس طرح جو کچھ کیاجاسکتاہے کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ اگلے پندرہ روز گھر رہناپڑیگا۔سندھ حکومت تمام غریب عوام کے گھر وں تک راشن کھاناپہنچائے گی،سندھ حکومت یقینی بنائے کہ کوئی یومیہ اجرت پر کام کرنیوالا بیروزگارنہ ہو،قانون کے مطابق مالکان کو پوری تنخواہ ملازمین کو دیناہوگی،سندھ حکومت مالکان کوبعد میں متبادل دیگی۔انہوں نے خبردار کیا کہ کورونا کے سبب دومحاذوں پر جنگ ہونیوالی ہے،وائرس کی وجہ سے معیشت پر اثر ہوناہے،

وفاق کو سوچنا ہوگاکہ معیشت بچانے کے لئے کیا کیا جاسکتا ہے۔وفاقی حکومت کو ٹھوس اقدامات ہوناہونگے۔کوروناوائرس سے نکلنے کے بعد بھی اربوں روپے بحالی کے لئے درکار ہوں گے۔فرانس امریکہ میں شرح سود کم کردی گئی کوروناوائرس کے تدارک کے لئے بھرپورسرمایہ کاری کرناہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ازخود کوارنٹائن کرناہوگا۔انہوں نے ارکان اسمبلی سے کہا کہ وہ لوگوں کو آگاہی دیں کہ ہمیں سماجی سرگرمیاں محدود کرناہیں کیونکہ یہ عام حالات نہیں دنیا میں انتہائی اقدامات اٹھاناہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور نیم طبی عملے کے شکرگزار ہیں جو دن و رات کام کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم پر تنقید کا وقت نہیں نہ میں اس وقت ان پر کوئی تنقید کروں گا،ہمارے وزیر اعظم سمیت پورا پاکستان اس وائرس کا مقابلہ کرسکتاہے امید ہے کہ وفاقی حکومت قیادت کرتے ہوئے تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چلے گی۔۔وزیراعظم کی تقریر میں درکار اقدامات کا ذکر نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ خدشات ہیں کہ کوروناکمیونٹی میں پھیل سکتاہے،وفاقی حکومت سب خیرہوگی کاطریقہ کارتبدیل کرکے اس مسئلے کو سنجیدہ لے۔امید ہے کہ لاک ڈاون میں وفاقی حکومت ساتھ دے گی۔اگر ہنگامی اقدامات نہ کئے تو اسپتالوں میں جگہ نہیں رہے گی،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ تفتان کوارنٹائن پر کچھ کوتاہیاں تھیں،ڈر ہے کہ تفتان بارڈر سینہ جانے کتنے لوگ ازخود نکل گئے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم لاک ڈاون خوشی سے نہیں کررہے۔لوگوں کی جانیں بچانے کے لئے مجبور ہیں،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پورے ملک میں لاک ڈاون اور آئسولیشن کیاجائے،وزیراعظم اپنی ذمہ داری کے مطابق کام کریں ہم نے ملکر حالات کامقابلہ کرناہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہوا تاہم وزیراعلی سندھ وفاقی حکومت سے رابطے میں ہیں.انہوں نے کہا کہ مالی وسائل کے اعتبار سے سندھ اس بیماری کا تنہا مقابلہ نہیں کرسکتا امید ہے کہ وفاقی حکومت اس ضمن میں مدد کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سنگین حالات کے باعث اپنی سیاسی سرگرمیاں معطل کردی ہیں جن میں بھٹو شہید کی برسی کا اجتماع بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دیگر اخراجات کم کر رہے ہیں۔اس موقع پر وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ ہم میڈیکل ٹریننگ کے حامل افراد کو چھ ماہ کے لئے بھرتی کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…