لندن(نیوزڈیسک) ٹیبلٹ اور اسمارٹ فونز نے بچوں کو والدین سے دور کردیا ہے لیکن اس دوری کو ختم کرنے کا بھی توڑ نکال لیا گیا ہے اور اب انٹرنیٹ کی دنیا میں خود کو گم کرنے والے بچے والدین کے قریب رہنے پر ہی انٹرنیٹ سے استفادہ کرسکیں گے۔سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ ہی بچوں کی دلچسپی کا محوربن چکے ہیں اور وہ اسکرینوں پر نظر گاڑے اتنے مصروف ہوتے ہیں کہ اپنے والدین سے بھی نظر نہیں ملاتے اور نہ ہی ان سے بات کرتے ہیں، کینیڈا کی ایک اشتہاری ایجنسی نے والدین اور بچوں کو قریب لانے کے لئے اس کا ایک سادہ حل پیش کیا ہے جس میں ایک ٹائی میں تبدیلی کی گئی ہے جو گھر کے وائی فائی سگنلز کو اپنی جانب کھینچ کرانہیں ٹائی کے ذریعے باہرخارج کرتی ہے۔یعنی جب والد گھر آئیں گے تو ان کی ٹائی سے وائی فائی سگنلز کا اخراج ہوگا اورصرف دس فٹ کی دوری تک سگنلز سے استفادہ کیا جاسکے گا اور اس طرح اگر بچوں کو اپنے اسمارٹ فونز یا ٹیبلٹ پر انٹرنیٹ چلانا ہوگا تو انہیں والد کے قریب ہی رہنا ہوگا۔ کمپنی نے اس نئی اختراع کو ’ٹائی فائی‘ کا نام دیا ہے۔اس کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ایجاد سے بچے والد کے قریب آسکیں گے اور ان کی آنکھوں کے سامنے رہیں گے۔ کمپنی نے یومِ والد (فادرز ڈے) پر اس ایجاد کو ریلیز کیا ہے تاکہ بچے والدین سے قریب رہتے ہوئے ان کی قربت اور وائی فائی نیٹ ورک دونوں کو ہی محسوس کرسکیں گویا یہ ایجاد خود ایک مقصد کے تحت کی گئی ہے۔کمپنی کے مطابق اگر آپ ٹائی فائی سسٹم خریدنا نہ چاہیں تو ہدایات کے تحت عمل کرتے ہوئے اپنے گھر پر بھی ٹائی فائی سسٹم بناسکتے ہیں جس کے لیے بیرونی بیٹری، مائیکروایس ڈی کارڈ اورایک چھوٹا کمپیوٹر سسٹم رسبری پائی درکارہوگا۔